Bombay High Court: ’مالیگاؤں دھماکہ کے ٹرائل کی تفصیلات کا حلف نامہ کیا جائے داخل‘
ایک ملزم آدیش کمار جین کو صرف اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کہ اس کے پاس سے اسلحہ برآمد ہوا تھا۔
جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور وی جی بشت کی بنچ نے جانچ ایجنسی کو ہدایت دی کہ وہ ہائی کورٹ کو مقدمے کی صورتحال اور اب تک جانچے گئے گواہوں کی تعداد سے آگاہ کرے۔ این آئی اے کو دو ہفتے کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔
بمبئی ہائی کورٹ (Bombay High Court) نے بدھ کے روز قومی تحقیقاتی ایجنسی (National Investigation Agency) کو 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کی سماعت کی حالت کے بارے میں ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی، جو یہاں کی ایک خصوصی عدالت میں چل رہا ہے۔
جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور وی جی بشت کی بنچ نے جانچ ایجنسی کو ہدایت دی کہ وہ ہائی کورٹ کو مقدمے کی صورتحال اور اب تک جانچے گئے گواہوں کی تعداد سے آگاہ کرے۔ این آئی اے کو دو ہفتے کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔ بنچ اس کیس کے ایک ملزم سمیر کلکرنی کی طرف سے 2018 میں دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ کلکرنی اس مقدمے میں 'پارٹی ان پرسن' ہیں اور اپنے طور پر اپنے کیس کی دلیل دیتے ہیں، انھوں نے اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ مقدمے کی سماعت میں غیر ضروری طور پر تاخیر ہوئی ہے اور یہ کہ دھماکہ کے 13 سال بعد متعلقہ گواہوں کو جرح کرنا چھوڑ دیا گیا ہے۔ کلکرنی نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ بامبے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے کیس کی سماعت میں تیزی لانے کے سابقہ احکامات کے باوجود یہ سست رفتاری سے چل رہا ہے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا ہے کہ این آئی اے اور اس معاملے میں کچھ ملزمین جان بوجھ کر مقدمے کی سماعت میں تاخیر کر رہے ہیں۔
بدھ کے روز ہائی کورٹ نے اس کیس میں دیے گئے پرانے احکامات پر عمل کیا، اور اس کیس سے متعلق ماضی میں خصوصی عدالت کی طرف سے پیش کی گئی کچھ رپورٹس کا بھی جائزہ لیا۔ اس کے بعد اس نے این آئی اے سے کہا کہ ایک حلف نامہ داخل کرے جس میں کیس کی حیثیت اور کتنے گواہوں کی جانچ باقی ہے، وغیرہ کا ذکر ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے کورونا کے خطرہ کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن یہ ختم نہیں ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کم آمدنی والے ممالک میں ویکسینیشن کی سست رفتار پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کی آبادی کو مستقبل میں وائرس کی لہروں کا زیادہ خطرہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سال کے وسط کے قریب ہیں، یہی وہ نقطہ ہے جس پر ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک سے کہا تھا کہ وہ اپنی آبادی کے کم از کم 70 فیصد کو ویکسین دیں۔۰
بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر ان لوگوں میں شامل ہیں جن پر این آئی اے نے مقدمہ میں الزام عائد کیا ہے۔ تاہم 2016 میں این آئی اے عدالت نے جانچ ایجنسی سے رضامندی ظاہر کی تھی جو ٹھاکر کے خلاف MCOCA ایکٹ کے تحت سخت الزامات کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ ٹھاکر کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کی کئی دفعات کے تحت مقدمے میں الزامات کا سامنا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔