بھوپال ایسو سی ایشن قطر نے دوحہ قطر کے ساتھ بھوپال میں اردو کی ادبی سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ اردو کے ادیبوں و شاعروں کی کتابوں کی اشاعت کے لئے اعلان کیا ہے۔ بھوپال نور الصباح میں بھوپال ایسو سی ایشن قطر کے زیر اہتمام یاد صبیح بخاری کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں بھوپال کے اردو اور ہندی کے ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اورصبیح بخاری کے ذریعہ بھوپال و قطر میں اردو ادب کے فروغ کے لئے کارناموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ دانشوروں نے بھوپال ایسو سی ایشن قطر کے اعلان کو اردو کے فروغ کے لئے سنگ میل سے تعبیر کیا۔
بھوپال ایسو سی ایشن قطر کی روح رواں صوفیا بخاری نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم صبیح بخاری اردو کے ادیب تو نہیں تھے لیکن اردو زبان و ادب ،اردو تہذیب سے انہیں قلبی لگاؤ تھا۔ انہوں نے بھوپال کے ادیبوں کو قطر میں متعارف کروانے کے لئے قدم اٹھایاتھا اور بھوپال کے بہت سے مستند ادیبوں و شاعروں کو دوحہ قطر میں بلا کر انہیں عالمی اسٹیج فراہم کیا تھا۔ اردو زبان و ادب کو لیکر ان کے جو ادھورے حواب تھے وہ بھوپال ایسو سی ایشن قطر کے ذریعہ پورے کئے جائیں گے۔
وہیں ممتاز سماجی کارکن منوج ککریجا نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اردو کا ایسا دیوانہ ہم نے نہیں دیکھا جیسی دیوانگی صبیح بخاری میں تھی۔جیف لیف فلم فیسٹول میں اردو شاعری کو متعارف کروانے والی تھے۔ انہیں کی کوششوں کے سبب اردو شعرا کو فلم فیسٹول میں کلام پیش کرنے کا موقعہ ملا۔دی گریٹ انڈین فلم اینڈ لٹریچر فیسٹول میں ان کا تعاون ہے وہ ناقابل فراموش ہے ۔یہی نہیں انہوں نے بھوپال کے شاعروں و ادیبوں کو قطر میں جو انہوں نے کلچرل ایکسچنج دیا وہ بے مثل ہے۔
ہندوستان نے UNمیں پاکستان۔چین کو پھر دکھایا آئینہ، کہا، جموں۔کشمیر اور لداخ ہمارے تھے اور'اتحاد چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، مودی اپنے راستے سے پیچھے نہیں ہٹنے والا': وزیر اعظموہیں ممتاز ادیب ضیا فاروقی کہتے ہیں کہ صبیح سہیل بخاری جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ۔وہ لوگ جو اردو کا دم بھرتے ہیں انہیں صبیح بخْاری کے کارناموں سے سیکھنا چاہئے۔
سائمہ بخاری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھوپال ایسو سی ایشن قطر کی سرگرمیاں صرف اردو زبان و ادب تک محدود نہیں رہیں گی بلکہ تعلیم کے میدان اور طلبا کو اسکالرشپ فراہم کرنے کی سمت میں بھی اس کی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔ ممتاز ادیب و محقق ڈاکٹر مہتاب عالم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صبیح بخاری نے تو بھوپال اور اردو زبان کے فروغ کے لئے صبیح بخاری کے احسانات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔صبیح بخاری کی ہر سانس میں بھوپال بستا تھا ۔بھوپال کے اہل ادب نے جون میں صبیح بخاری کی حیات و کارنامے کے حوالے سے جو عالمی سمینار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے وہ خوش آئیند قدم ہے ۔اور اہل بھوپال اس کے لئے تیار ہیں۔اس موقعہ پر ممتاز شاعرہ ڈاکٹر عنبر عابد،ڈاکٹر قمر علی شاہ،اسلم خان، اکبر بخاری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔