نیوز ایٹین اردو کی خبر نے ایک بار پھر اپنا اثر دکھایا ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے حجاب کو لیکر دیئے گئے اپنے بیان کو واپس لے لیا ہے ۔ وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے اپنے بیان کو میڈیا میں جہاں غلط طریقے سے پیش کرنے کا الزام لگایا ہے وہیں انہوں نے مدھیہ پردیش میں کسی قسم کے ڈریس کوڈ کا نفاذ نہیں کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔وزیر تعلیم کے بیان مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں نے خیر مقدم کیا ہے ۔
مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے کل نیوز ایٹین اردو کو دیئے اپنے ایک خاص بیان میں کہا تھا کہ مدھیہ پردیش میں آئیندہ تعلیمی سال سے ڈریس کوڈ کے نفاذ کے ساتھ حجاب پر پابندی ہوگی ۔ مسلم تنظیموں،سیاسی رہنماؤں اور علما ئے دین کی سخت مخالفت کے بعد حکومت کو نہ صرف بیک فٹ پر آنا پڑا بلکہ وزیر تعلیم نے حجاب کو لیکر دیاگیا اپنا بیان واپس لے لیا ہے ۔
مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمارکہتے ہیں کہ مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں ڈریس کو لیکر بیان جاری کیاگیاتھا۔میرا بیان اسکولوں میں ڈسپلن،مساوات اور اسکولوں کی پہچان کے تناظر میں تھا لیکن کچھ لوگوں نے اس کا غَط مطلب نکال کر پورے ملک کے سامنےپیش کیاہے میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ہم اسکولوں میں یونیفارم کوڈ لاگو نہیں کرینگے اور نہ ہی اس پر ہمارا کوئی کام ہو رہا ہے ۔اسکولوں میں ڈریس کو لیکر جو روایت چل رہی ہے وہ جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم کے ذریعہ جو بیان دیا گیاتھا وزیر تعلیم کے ذریعہ اس کی تردید کئے جانے سے قبل مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے وزیر تعلیم کے بیان کو خارج کردیاتھا۔ وہیں بھوپال کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا اور وزیر تعلیم کے بیا ن کا خیر مقدم کیا ہے۔ بھوپال ایم ایل اے عارف مسعود کہتے ہیں کہ میں حکومت کے وزیر داخلہ اور وزیر تعلیم کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ انہوں نے حجاب کو لیکر صورتحال کو واضح کیا اور عوام کو گمراہی سے بچایا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ دستور کی بالا دستی قائم رہے گی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔