راجدھانی بھوپال کے نریلہ اسمبلی حلقہ کے بہاری محلہ میں شاہد کباڑی کے گھر پر انتظامیہ کے ذریعہ بلڈوزر لگا کر کی گئی انہدامی کاروائی کو لیکر بی جے پی اور کانگریس کے بیچ سیاسی گھمسان چھڑ گیا ہے۔ نریلہ اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے و شیوراج سنگھ کابینہ کے سینئر وزیر وشواس سارنگ نے شاہد کباڑی پر پڑوس کی بچیوں کے ساتھ چھیڑچھاڑ کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے انہدامی کاروائی کو حق بجانب قرار دیا ہے جبکہ بھوپال وسط سے کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے وزیر وشواس سارنگ پر وزیر اعلی شیوراج سنگھ اور پولیس انتظامیہ کو گمراہ کرکے انہدامی کاروائی کروانی کا الزام لگایا ہے۔ عارف مسعود کا کہنا ہے خواتین کے بیچ جھگڑا ہوا تھا جس کی رپورٹ پولیس میں درج ہے لیکن وزیر موصوف کے ذریعہ سب کو گمراہ کرکے جو کاروائی کروائی گئی ہے اسے قبول نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ عارف مسعود کے ذریعہ شاہد کے اہل خانہ کی بھوپال پولیس کمشنرمکرند دیوسکر سے ملاقات کرواکر معاملے کی جانچ کرنے اور کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ عارف مسعود نے پورے معاملے کو لیکر ہائی کورٹ جانے کا بھی اعلان کیا ہے ۔
مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ کابینہ کے وزیروشواس سارنگ اس معاملے میں کہتے ہیں کہ سب سے بڑی مشکل اسی بات کی ہے کہ کانگریس کے نیتا ان لوگوں کو تحفظ دیتے ہیں جو بیٹیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑکرتے ہیں، جو بیٹیوں کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہیں۔ اگر انتظامیہ نے کاروائی کی ہے تو اس شخص کے خلاف کی ہے جس نے اپنے محلے میں اپنے سامنے رہنے والی بیٹی کے ساتھ غیر مہذب عمل کرنے کی کوشش کی اور اس کے ساتھ مار پیٹ کی تھی جب کانگریس ایسے لوگوں کو تحفظ دیتی ہے تو کانگریس کی نیتی اور نیت کے بارے میں آپ معلوم کرسکتے ہیں ۔کانگریس ہمیشہ منھ بھرائی کی سیاست کرتی ہے ۔اور میں پھر ریپیٹ کرونگا کہ مدھیہ پردیش میں اور بھوپال میں ایساکوئی شخص آگے نہیں بڑھ سکتا جو بیٹیوں کے ساتھ بیہودہ پن کرے گاڈجو غنڈہ گردی کرے گا ،بد معاشی کرے گا اس کو نیست و نابود کردیا جائے گا۔کانگریس اور اس کے ایم ایل اے ایسے لوگوں کو تحفظ دیں گے تو یہ مدھیہ پردیش میں نہیں چلے گا۔یہاں قانون کی سرکارہے غیرقانونی کام کرنے والوں کو ٹھیک کیا جائے گا اور ان کو نیست و نابود کیا جائے گا۔
وہیں بھوپال کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے وشواس سارنگ کے بیان کو گمراہ کن اور بے بنیاد بتایا ہے ۔ نیوز ایٹین اردو سے خاص ملاقات میں عارف مسعود نے کہا کہ میں بھوپال پولیس کمشنر کے پاس اس متاثرہ خاندان کی ملاقات کروانے لیکر آیا تھاجس کا گھر بلڈوزر لگا کر منہدم کردیاگیا ہے۔یہ انہدامی کاروائی اس لئے ہوئی کیونکہ اس کے بارے میں وزیر موصوف نے سی ایم صاحب اور پولیس انتظامیہ گمراہ کیا ہے ۔میں آپ کے توسط سے وزیر موصوف سے درخواست کرتا ہوں کہ انہوں نے کہ وہ شخص جس کا گھر گرایا گیا ہے وہ شخص لڑکی چھیڑنے والا ہے ،اس نے بیٹی کو چھیڑا ہے۔یہ واقعہ چوبیس مارچ کا ہے جہاں پڑوس کے دو گھرانوں میں آپس میں جھگڑا ہوا۔دونوں گھروں کی خواتین آپسی میں لڑیں اور اس خاندان کی خواتین نے شاہد کے خلاف پولیس میں معاملہ درج کروایا اور اس جھگڑے کے ویڈیو پولیس کے پاس موجود ہیں جس میں واضح ہے کہ شاہد نے کسی لڑکی کو نہیں چھیڑا بلکہ یہ جھگڑا دو فیملی کاہے۔
اب دوسری بار پھر اس عورت نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی کہ اس شخص نے مجھے چھیڑا اور اس معاملے کی تحقیق پولیس کے دریعہ کی جا رہی ہے اور عدالت کے احکام سے پہلے خود سے فیصلہ لیتے ہوئے وزیر موصوف نے وزیر اعلی اور ضلع انتظامیہ کو گمراہ کرتے ہوئے ایسا ماحول بنادیا کہ اس نے لڑکی چھیڑی اور اس کا گھر زمیں دوز کردیاگیا،جو کسی بھی صورت مناسب نہیں تھا۔اس کے ثبوت میں نے کمشنر صاحب کوپیش کئے ہیں اور ان سے پورے معاملے کی جانچ کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔اور میں یہ بھی بتادوں کہ جس شاہد کباڑی کی بات کی جارہی ہے آج سے پہلے اس پر کوئی مقدمہ درج نہیں ہے ۔کیوںکہ سی ایم صاحب کے جو بیان آرہے ہیں کہ ہم جرائم پیشہ عناصر کو نہیں چھوڑیں گے تو یہاں پر یہ واضح ہونا چاہیے کہ وہ مجرم نہیں ہے اور جو مقدمہ اس پر ہوا ہے اس میں بھی ثبوت آگئے ہیں کہ اس نے لڑکی نہیں چھیڑی ہے ۔عدالت کے ہوتے ہوئے اس کے فیصلہ کے بغیر سب کو گمراہ کرکے انہدامی کاروائی کی جائے تو وزیر موصوف ایسا کم سے کم بھوپال میں نہ کریں ۔اس معاملے کو لیکر اور مدھیہ پردیش کے دوسرے مقامات پر جو انہدامی کاروائی کی گئی ہے اس کو لیکر ہم ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرینگے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔