انتخابی سال میں ہیلتھ ورکرس نے اپنے سات نکاتی مطالبات کو لیکر شروع کی ہڑتال
ہیلتھ ورکرس کی ریاست گیر ہڑتال سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ
کبھی محکمہ بجلی کے ملازمین،تو کبھی کانٹریکٹ ملازمین تو کبھی گیسٹ ٹیچرس کی ہڑتال سے حکومت کو نجات ملی بھی نہیں تھی کہ گورنمنٹ ڈاکٹرس اورہیلتھ ورکرس کی ہڑتال نے حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
مدھیہ پردیش کے انتخابی سال میں شیوراج سنگھ حکومت کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لےرہی ہیں۔ کبھی محکمہ بجلی کے ملازمین،تو کبھی کانٹریکٹ ملازمین تو کبھی گیسٹ ٹیچرس کی ہڑتال سے حکومت کو نجات ملی بھی نہیں تھی کہ گورنمنٹ ڈاکٹرس اورہیلتھ ورکرس کی ہڑتال نے حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ گورنمنٹ ڈاکٹر یکم مئی سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر جانے کا کل ہی اعلان کئےتھے کہ آج صوبائی سطح پر ہیلتھ ورکرس نے سات نکاتی مطالبات کو لیکر ہڑتال شروع کردی ہے۔ یکساں کام یکساں تنخواہ کے مطالبات کے ساتھ ہیلتھ ورکرس نے حکومت کے سامنے حتمی کرنے کا بھی مطالبہ شروع کردیا ہے۔ آل انڈیا یونائیٹیڈ ٹریڈ یونین سینٹر کی سکریٹری رچنا سریواستو نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرکار کی وعدہ خلافی سے پریشان ہوچکے ہیں۔ حکومت کے پاس اپنی تشہیر کے لئے بجٹ کی کمی نہیں ہوتی ہے لیکن ہیلتھ ورکرس جو محکمہ صحت کے ہر کام کو زمینی سطح پر انجام دیتے ہیں انہیں اس مہنگائی کے دور میں محض دو ہزار روپیہ ہی ادا کیا جاتا ہے اور یہ ادائیگی بھی ہر ماہ نہیں ہوتی ہے۔ کورونا قہر میں بھی ہیلتھ ورکرس سے سروے کا کام لیا گیا اور ہماری بہنوں نے جان پر کھیل کر حکومت کو سبھی سروے کام کرکے دیا اس کے باوجود آج تک انہیں کورونا قہر میں کئے گئے کام کا کچھ نہیں دیاگیا۔ ہماری مانگ ہے کہ انہیں کم از کم اٹھائیس ہزار روپیہ ماہانہ دیاجائے اور ان کو سرکاری نوکری کا فائیدہ دیا جائے اور جب تک یہ نہیں کیاجاتا ہماری تحریک جاری رہے گی۔عتیق احمد اور بھائی اشرف کے قتل کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کا پہلا بیان، جانئے کچھ کہا...
وہیں تحریک کی کنوینر آرتی شرما نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دوہزار روپیہ مہینے کے ہیلتھ ورکر کو ادا کرکے انہیں بندھوا مزدور بنا کر رکھنا چاہتی ہے۔ جب ان ہیلتھ ورکرس کی تقرری ہوئی تھی تب گیس سلینڈر کی قیمت ساڑھے تین سو روپیہ تھی اور آج گیس سلینڈر کی قیمت بارہ سو روپیہ سے اوپر پہنچ کی ہے ۔ سرکار کے افسران کی بد تمیزی اور حکومت کی عدم توجہی نے ہمیں تحریک چلانے اور غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر جانے کو مجبور کردیا ہے ۔ آج صرف بھوپال میں ہی نہیں بلکہ پورے مدھیہ پردیش کے ہر ضلع ہیڈ کوارٹر پر دھرنا جاری ہے ۔ اب یہ لڑائی رکنے والی نہیں ہے بلکہ تب تک جاری رہے گی جب تک ہیلتھ ورکر کو با وقار تنحواہ دینے اور انہیں سرکاری ملازم کی طرح کم از کم اٹھائیس ہزار روپیہ ماہانہ دینے کا احکام جاری نہیں ہو جاتا ہے۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔