ہزاری باغ میں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے دارالقضاء و دارالافتاء کے قیام کو ملی منظوری
ناظم اعلی نے کہا کہ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ میں مختلف شعبہ جات ہیں جس کا اہم شعبہ دارالقضاء ہے۔ اس سلسلے میں ہزاری باغ ضلع میں دارالقضاء قائم کرنے سے متعلق ضلعی ادارہ شرعیہ اور تنظیم علماء اہل سنت ہزاری باغ نے ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ میں عریضہ داخل کیا تھا جسے محسوس کرتے ہوئے ہزاری باغ میں دارالقضاء کے قیام کا فیصلہ لیا گیا۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Nov 18, 2020 11:14 PM IST

ہزاری باغ میں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے دارالقضاء و دارالافتاء کے قیام کو ملی منظوری
رانچی : رانچی کے ہندپیڑھی واقع اسلامی مرکز میں منعقد ایک اہم نشست میں شامل قاضیان شرع ، مفتیان کرام ، عہدیداران ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ اور تنظیم علماء اہل سنت نے ہزاری باغ میں دارالقضاء و دارالافتاء کے قیام کو منظوری دی ۔ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی کی صدارت میں منعقد اس میٹنگ میں نائب قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی محمد فیض اللہ مصباحی، قاری محمد ایوب رضوی نائب مہتمم اسلامی مرکز، مولاناجسیم الدین خان عنبر سمیت کئی مفتیان کرام اور علماء کرام شامل ہوئے ۔نشست کے اغراض ومقاصد پرروشنی ڈالتے ہوے ناظم اعلی مولانا قطب الدین نے کہا کہ مرکزی ادارہ شرعیہ ملک کا وہ اولین ادارہ ہے جسے تمام اکابرین کی موجودگی و سرپرستی میں رئیس القلم قائد اہل سنت حضرت علامہ ارشدالقادری قدس سرہ نے 1968 میں قائم فرمایا اور آج مرکزی ادارہ شرعیہ اپنی زریں خدمات اور حسن کارکردگی کے سبب ملک میں امتیازی شان کاحامل ہے۔
ناظم اعلی نے کہا کہ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ میں مختلف شعبہ جات ہیں جس کا اہم شعبہ دارالقضاء ہے۔ اس سلسلے میں ہزاری باغ ضلع میں دارالقضاء قائم کرنے سے متعلق ضلعی ادارہ شرعیہ اور تنظیم علماء اہل سنت ہزاری باغ نے ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ میں عریضہ داخل کیا تھا جسے محسوس کرتے ہوئے ہزاری باغ میں دارالقضاء کے قیام کا فیصلہ لیا گیا۔ ساتھ ہی یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ آئیندہ 22 فروری 2021 کو ہزاری باغ میں عظیم الشان اجلاس بنام افتتاحی پروگرام منعقد کیاجائیگا ۔
دریں اثناء ضلع قاضئ شریعت، نائب قاضئ اور معاون قاضی کے منصب مبارکہ پر فائز کرنے کے لئے قابل ،ذی استعداد، لائق وفائق قاضیان کی تقرری سے متعلق علماء کرام پر مشتمل ایک پینل تیار کرنے کے لئے شرعی بورڈ کی تشکیل عمل میں آئی جس میں مفتی محبوب عالم مصباحی، مفتی مبین احمد مصباحی، مولانا غلام وارث حشمتی، مفتی عبدالجلیل سعدی، مولاناعبدالحکیم مصباحی، مولاناایوب مصباحی، مولانانثار مصباحی، مولانارفیق عاحمد مصباحی، مولاناادریس عالم، مولاناہشام الدین، مولاناعبدالواحد مصباحی کے نام شامل ہیں ۔
فیصلے کے مطابق دارالقضاء کا دفتر و مجلس قضاء جامع مسجد کے اضافی بلڈنگ کے بالائی حصے میں مختص ہے۔ ضلعی دارالقضاء ہزاری باغ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کا برانچ ہوگا جس میں مسلم معاشرے کے پیچیدہ مسائل حل کئے جائیں گے مثلا نکاح، طلاق، خلع، فسخ نکاح، مفقودالخبر، وراثت، ہبہ، اوقاف کے مسائل حل کئے جائینگے اور آپسی اختلاف کا سد باب قرآن و احادیث کی روشنی میں شرعی دفعات کی بنیاد پر کیاجائیگا۔ اس موقع پر قطب الدین رضوی نے کہا کہ قیام دارالقضاء سے مسلم معاشرے کو غیر ضروری طور پر کورٹ کچہری، تھانے پولس کی صعوبتوں سے نجات ملے گی۔ چونکہ دارالقضاء بھی ایک فاسٹ ٹریک کورٹ کا ہی حصہ ہے اس لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ کسی بھی طرح کے نزاعی معاملے کے حل کے لئے دارالقضاء کی جانب رجوع کریں۔ آج کی نشست کا اختتام مفتی فیض اللہ مصباحی کی دعاؤں پر ہوا۔