اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مدھیہ پردیش: اردو اساتذہ کی تقرری کے معاملہ میں حکومت نے ایس سی ایس ٹی کیلئے 50 فیصد سے زیادہ آسامیاں کی ریزرو

    مدھیہ پردیش: اردو اساتذہ کی تقرری کے معاملہ میں حکومت نے ایس سی ایس ٹی کیلئے 50 فیصد سے زیادہ آسامیاں کی ریزرو

    مدھیہ پردیش: اردو اساتذہ کی تقرری کے معاملہ میں حکومت نے ایس سی ایس ٹی کیلئے 50 فیصد سے زیادہ آسامیاں کی ریزرو

    Madhya Pradesh News: حکومت کے ذریعہ محکمہ تعلیم میں دوسرے مضامین کے ساتھ اردو اساتذہ کی تقرری کے لئے نوٹیفکین تو جاری کیا گیا ہے، لیکن اردو مضمون کی تدریس کے لئے نصف سے زیادہ سیٹیں ایس سی ایس ٹی زمرے کے امیدوار کے لئے ریزرو کئے جانے کے خلاف احتجاج بھی شروع کیا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Madhya Pradesh | Bhopal
    • Share this:
    بھوپال : 2023 مدھیہ پردیش میں انتخابات کا سال ہے۔ اسی سال کے آخر میں مدھیہ پردیش اسمبلی کے انتخابات ہوں گے ۔ حکومت کے ذریعہ محکمہ تعلیم میں دوسرے مضامین کے ساتھ اردو اساتذہ کی تقرری کے لئے نوٹیفکین تو جاری کیا گیا ہے، لیکن اردو مضمون کی تدریس کے لئے نصف سے زیادہ سیٹیں ایس سی ایس ٹی زمرے کے امیدوار کے لئے ریزرو کئے جانے کے خلاف احتجاج بھی شروع کیا گیا ہے۔ احتجاجی مظاہرین کا جواز ہے کہ گزشتہ بیس سالوں میں حکومت کے ذریعہ چار بار اردو اساتذہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اور ہر بار ایس سی ایس ٹی کے لئے سیٹیں ریزرو کی گئیں ہیں مگر گزشتہ بیس سالوں میں حکومت کو اردو تدریس کے لئے ایس سی ایس ٹی کٹیگری سے ایک بھی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے اس کے باؤجود حکومت اردو کو لیکر روسٹر تبدیل کرنا نہیں چاہتی ہے۔ جبکہ اسی مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعہ 1995 میں ایک جی او پاس کیا گیا تھا کہ اگر کسی مضمون کی تدریس کے لئے جاری کئے گئے تین نوٹیفکیشن میں ایس سی ایس ٹی کٹیگری سے کوئی درخواست نہیں آتی ہے تو روسٹر کو تبدیل کرتے ہوئے متعلقہ آسامی کو جنرل کٹیگری میں ضم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ مگر اب حکومت اپنے ہی احکام پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    اردو شکشک سنگھرس سمتی کے صدر امجد خان نے نیوز18 اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم لوگوں نے مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار کی رہائش گاہ پر اس لئے احتجاج کیا کہ حکومت کے ذریعہ ہر بار اردو اساتذہ کی تقرری کے نام پر ایس سی ایس ٹی کی کھیل کھیلا جاتا ہے جو کہ غلط ہے۔ ہم اردو کو لیکر ایس سی ایس ٹی کے خلاف نہیں ہیں مگر ہمارا سوال یہ ہے کہ جب گزشتہ بیس سالوں میں چار بار کے نوٹیفکیشن میں اردو تدریس کے لئے ایک بھی درخواست حکومت کو موصول نہیں ہوئی ہے تو ان سیٹوں کو جنرل کیٹگری میں ضم کیا جائے تاکہ اردو کے لوگوں کا نقصان نہ۔

    انہوں نے کہا کہ 1995 میں مدھیہ پردیش میں ایک جی او جاری کیا جاچکا ہے کہ اگر ریزرو کیٹگری کے کسی زمرے میں تین بار کے نوٹیفکیشن کے بعد کوئی درخواست نہیں آتی ہے، تو روسٹر کو تبدیل کیا جائے گا۔ ہم لوگ بھی روسٹر کو تبدیل کرنے کامطالبہ کر رہے ہیں۔ تاکہ اردو طلبا کا نقصان نہ ہو اور اردو اساتذہ کو اس کا فائیدہ مل سکے۔اس بار بھی حکومت کے ذریعہ اسکول کی سطح پر ستر اردو اساتذہ کی تقرری کانوٹیفکیشن جاری کی اگیا ہے، لیکن اس میں سے انتیس سیٹیں ایس سی ایس ٹی کے لئے ریزرو کردی گئی ہیں اسی طرح سے کالج کی سطح پر انیس سیٹوں پر اردو کے اسٹنٹ پروفیسر کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اور اس میں سے سولہ سیٹوں کو ایس سی ایس ٹی کے لئے ریزرو کیاگیا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کہنا ہے کہ جب گزشتہ بیس سالوں سے اردو کی تدریس کے لئے ایس سی ایس ٹی زمرے سے کوئی درخواست نہیں آتی ہے تو اسے ریزرو کرکے اردو والوں کا نقصان نہ کیا جائے اور اگر کوئی درخواست آتی ہے تو اسے پرکیا جائے ۔ ہماری بات کو سنجیدگی سے سنا گیا ہے اور اس پر اگر عمل نہیں ہوتا ہے تو ہم اپنی تحریک کو جاری رکھیں گے۔

    یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش: ائمہ و موذنین کو گزشتہ دو ماہ سے نہیں ملی تنخواہیں، مساجد کمیٹی کے انچارج نے کہی یہ بات


    یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش کے کالجوں میں 500 اور اسکولوں میں 1200 اردو اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ



    وہیں اس تعلق سے جب نیوز18 اردو نے جب مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کے ذریعہ روسٹر کی تبدیلی کو لیکر میمورنڈم  دیاگیا ہے ۔ قانون کے مطابق جو بھی ہوگا، اسے کیا جائے گا۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: