Madhya Pradesh: مدھیہ پردیش وقف بورڈ پر ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام، جانئے پورا معاملہ
MP Wakf Board News: مدھیہ پردیش وقف بورڈ انتظامیہ پر بورڈ انتخاب کو لیکر ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔ ہائی کورٹ کے احکام کے بعد چار سال بعد وقف بورڈ کی تشکیل کو لیکر جہاں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں تو وہیں ایم پی وقف بورڈ کے ذریعہ جاری کی گئی متولیوں کی فہرست پر اعتراضات کھل کر سامنے آرہے ہیں ۔
MP Wakf Board News: مدھیہ پردیش وقف بورڈ انتظامیہ پر بورڈ انتخاب کو لیکر ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔ ہائی کورٹ کے احکام کے بعد چار سال بعد وقف بورڈ کی تشکیل کو لیکر جہاں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں تو وہیں ایم پی وقف بورڈ کے ذریعہ جاری کی گئی متولیوں کی فہرست پر اعتراضات کھل کر سامنے آرہے ہیں ۔
بھوپال : مدھیہ پردیش وقف بورڈ انتظامیہ پر بورڈ انتخاب کو لیکر ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔ ہائی کورٹ کے احکام کے بعد چار سال بعد وقف بورڈ کی تشکیل کو لیکر جہاں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں تو وہیں ایم پی وقف بورڈ کے ذریعہ جاری کی گئی متولیوں کی فہرست پر اعتراضات کھل کر سامنے آرہے ہیں ۔ بورڈ کے ذریعہ کی جارہی ضابطہ کی خلاف ورزی کے خلاف سماجی تنظیموں نے بورڈ کے ساتھ وزارت اقلیتی فلاح و بہبود و مدھیہ پردیش کے اقلیتی وزیر کو بھی تفصیلات پیش کی ہیں۔
مدھیہ پردیش میں دوہزار اٹھارہ سے وقف بورڈ کی تشکیل نہیں ہوئی ہے ۔ ضابطہ کے مطابق وقف بورڈ میں چھ ماہ تک ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کی جاسکتی ہے اور اس کی مدت میں زیادہ سے زیادہ ایک بارچھ ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے، لیکن دوہزار اٹھارہ سے بورڈ میں کئی ایڈمنسٹریٹر اور سی ای او بدلے جانے کے بعد جب وقف بورڈ کی تشکیل کا معاملہ حل نہیں ہو سکا، تو سماجی تنظیموں کے ذریعہ بورڈ کی تشکیل کو لیکر ہائی کورٹ سے رجوع کیاگیا۔ ہائی کورٹ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جب حکومت کو بورڈ کی تشکیل کا احکام جاری کیا تو مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ذریعہ ہائی کورٹ کے احکام پر بورڈ کی تشکیل کو لیکر پہلے متولیوں کے بیچ سے بورڈ ممبر کا انتخاب کرانے کو لیکر فہرست جاری کی گئی لیکن بورڈ کی فہرست پر اعتراضات کھڑے ہوگئے ۔
مشہور وکیل وسماجی کارکن شہنواز خان نے اس تعلق سے بورڈ اور محکمہ اقلیتی بہبود کو خط لکھ کر بورڈ پر ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ایڈوکیٹ شہنواز خان کا کہنا ہے کہ بورڈ کے ذریعہ انتخابات کو لیکر صرف اڑتیس متولیوں کی فہرست جاری کی گئی ہے جبکہ ضابطہ کے مطابق چار سو سے زیادہ متولی کمیٹیاں ایسی ہیں، جن کی انکم لاکھ روپے سے زیادہ ہے اور وہ ووٹ دینے کی مجاز ہیں۔ بورڈ کے ذریعہ متولی کمیٹیوں کو اس لئے حق رائے دہی سے باہر کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے وقت پر کرایہ جمع نہیں کیا ہے جبکہ وقف ایکٹ میں وقت پر کرایہ جمع نہیں کرنے پر ووٹ دینے کے حق سے محروم کرنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
وہیں مدھیہ پردیش وقف بورڈ کی تشکیل اور بورڈ کے ذریعہ جاری کی گئی متولیوں کی فہرست اور وقف بورڈ انتخابات کو لیکر جب نیوز18 اردو نے بورڈ کے سی ای او سید شاکر علی جعفری سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ بورڈ کے ذریعہ متولیوں کی جو فہرست جاری کی گئی ہے وہ ضابطہ کے مطابق ہے۔ انتخابات کو لیکر بورڈ کے ذریعہ وہی کام کیا جا رہا ہے جو بورڈ ضابطہ کے مطابق ہے ۔
ادھر سماجی تنظیموں کے ذریعہ بورڈ کے ذریعہ انتخابات میں کی جارہی ضابطہ کی خلاف ورزی کو لیکر ایک بار پھر عدالت سے رجوع کرنے کا من بنایا جا رہا ہے۔ اگر معاملہ عدالت میں پھر پہنچتا ہے تو چار سال بعد بورڈ کی تشکیل کو لیکر جو راہ ہموار ہوئی تھی، وہ ایک بار پھر التوا میں پڑسکتی ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔