اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مدھیہ پردیش: عارف مسعود فینس کلب کے ذریعہ پسماندہ بستیوں اور کورونا میں سرپرستوں سے محروم بچوں کے ساتھ منائی گئی دیوالی

    مدھیہ پردیش: عارف مسعود فینس کلب کے ذریعہ پسماندہ بستیوں اور کورونا میں سرپرستوں سے محروم بچوں کے ساتھ منائی گئی دیوالی

    مدھیہ پردیش: عارف مسعود فینس کلب کے ذریعہ پسماندہ بستیوں اور کورونا میں سرپرستوں سے محروم بچوں کے ساتھ منائی گئی دیوالی

    Bhopal News: عارف مسعود فینس کلب کے ذریعہ نہ صرف پسماندہ بستیوں میں دیوالی کا تحفہ تقسیم کیا گیا ۔ بلکہ کورونا قہر میں والدین سے محروم بچوں کے ساتھ محبت کے دیپ جلائے اور سماج سے نفرت کا خاتمہ کرنے اور محبتوں کے پیغام کو عام کرنے کا عہد بھی کیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Madhya Pradesh | Bhopal | Indore
    • Share this:
    بھوپال : دل کی کدورتوں کو مٹاکر محبت کے دیئے جلانے کا نام دیوالی ہے۔ روشنی کے تہوار دیوالی کے موقع پر شہر میں جہاں سبھی لوگ اپنوں کے بیچ خوشیوں کے رنگ بکھیرنے میں مصروف ہیں تو وہیں راجدھانی بھوپال کی پسماندہ بستیوں اور کورونا قہر میں اپنے سرپرستوں سے محروم ہوئے بچوں کے بیچ عارف مسعود فینس کلب کے ذمہ داران نے خوشیوں کے رنگ  بکھیرے۔ عارف مسعود فینس کلب کے ذریعہ نہ صرف پسماندہ بستیوں میں دیوالی کا تحفہ تقسیم کیا گیا ۔ بلکہ کورونا قہر میں والدین سے محروم بچوں کے ساتھ محبت کے دیپ جلائے اور سماج سے نفرت کا خاتمہ کرنے اور محبتوں کے پیغام کو عام کرنے کا عہد بھی کیا۔

    عارف مسعود فینس کلب کے سکریٹری عبد النفیس کہتے ہیں کہ بھوپال مشترکہ تہذیب کا امین شہر ہے۔ اس شہر میں آج سے نہیں بلکہ نوابی عہد سے سبھی تیج تہوار مل کر منانے کی روایت رہی ہے ۔ عید کے موقع پر دوسری قوموں کے لوگ مسلمانوں کے یہاں آتے ہیں اور سیویاں کھاتے ہیں، اسی طرح سے ہولی اور دیوالی کے موقع پر مسلم سماج کے لوگ ہندو بھائیوں کے یہاں جاتے ہیں ۔ مہنگائی کے اس دور میں پسماندہ بستیوں میں اور وہ بچے جن کے سروں سے کورونا قہر میں ان کے سرپرستوں کا سایہ اٹھ گیا ہے، ان کے بیچ فینس کلب کے سرپرست عارف مسعود کی ہدایت پر دیوالی کا تحفہ دیا گیا تاکہ خوشیوں کے ماحول میں کسی کی خوشی کا رنگ پھیکا نہ پڑے۔

    بھوپال ایم ایل اے عارف مسعود کے ذریعہ اپنے اسکول میں کورونا قہر میں سرپرستوں سے محروم بچوں کو مفت تعلیم دینے کا کام کیا ہی جا رہا ہے اور آج جب دنیا روشنی کے رنگ میں ڈوبی ہے، ایسے میں سرپرستوں سے محروم بچے ہوں یا پسماندہ بستی کے لوگ ہیں، ان کی خوشیوں کا رنگ پھیکا نہ پڑے ، ان کے بیچ خوشیوں کا تحفہ دیا گیا ہے۔ ہماری دعا ہے کہ مالک کائنات اس ملک کو نفرت کی آگ سے بچائے اور محبت کا یہ کارواں اسی طرح آگے بڑھتا رہے ۔

    یہ بھی پڑھئے: پی ایم مودی نے کہا، کارگل میں فوج نے دہشت گردی کا فن کچلا تھا، وہ دیوالی آج بھی یاد ہے


    یہ بھی پڑھئے: نوراتری اور دیوالی کے درمیان 2 لاکھ کاریں کی فروخت کا منصوبہ، 8 لاکھ کاریں پہلے ہی فروخت



    وہیں کورونا قہر میں اپنے سرپرستوں سے محروم ہوئی پنکی کہتی ہے کہ ہماری سرپرستی کی باتیں تو بہت لوگوں نے کی، لیکن عارف مسعود کے ذریعہ نہ صرف وعدہ نبھایا گیا بلکہ آج بھی روشنی کے تہوار میں وہ ہم سب کے بیچ آئے۔ جبکہ  شاہ پورا کی رانی سریواستو کہتی ہیں کہ عارف بھائی کی محبت کا انداز ہی نرالہ ہے ۔ خوشیوں کا بانٹنے کا کوئی بھی موقعہ ہے وہ ذات دھرم نہیں دیکھتے ہیں بلکہ پوری ٹیم کے ساتھ آکر کھڑے ہو جاتے ہیں ۔ سبھی لوگوں کے بیچ یہ محبت بنی رہے ۔ سب ساتھ رہیں سب کا وکاس ہو یہی تو رام راج کا سندیش ہے ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: