اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مدارس کے نصاب کی مدھیہ پردیش سرکار کرائے گی جانچ، مسلم تنظیموں نے کیا شدید رد عمل کا اظہار

    مدارس کے نصاب کی مدھیہ پردیش سرکار کرائے گی جانچ، مسلم تنظیموں نے کیا شدید رد عمل کا اظہار

    مدارس کے نصاب کی مدھیہ پردیش سرکار کرائے گی جانچ، مسلم تنظیموں نے کیا شدید رد عمل کا اظہار

    Bhopal News: مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے کہا کہ کچھ مدارس میں قابل اعتراض باتیں پڑھانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس لئے کسی نا خوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے مدارس میں پڑھائے جانے والے نصاب کی ضلع کلکٹروں کے ذریعہ جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Bhopal | Madhya Pradesh
    • Share this:
    بھوپال : مدھیہ پردیش میں سرکار اور مدارس کو لے کر جاری تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پہلے فرضی مدارس کے نام پر صوبہ کے مدارس کی جانچ کا معاملہ سامنے آیا اور ابھی یہ معاملہ سرد بھی نہیں پڑا تھا کہ مدارس کے نصاب کو لیکر اعتراضات شروع ہوگئے ہیں۔ خود وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے مدارس کے نصاب کی کلکٹر کے ذریعہ جانچ کرانے کی بات کہی ہے۔ وہیں مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ مدارس کا نصاب حکومت کے ذریعہ ہی تیار کیا جاتا ہے، ایسے میں حکومت خود بتائے کہ اس کی تشکیل کردہ کمیٹی کے ذریعہ جو نصاب تیار کیا جاتا ہے، کیا اسے اس پر بھروسہ نہیں ہے اور اگر نہیں ہے تو حکومت اس کمیٹی پر کارروائی کرے نہ کہ مدارس پر۔

    مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے نیوز18 اردو سے خاص بات چیت میں کہا کہ کچھ مدارس میں قابل اعتراض باتیں پڑھانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میں نے بھی اسے سرسری طور پر دیکھا ہے ۔ اس لئے کسی نا خوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے مدارس میں پڑھائے جانے والے نصاب  کی ضلع کلکٹروں کے ذریعہ جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب قابل اعتراض نہ ہو۔

    یہ بھی پڑھئے: الہ آباد یونیورسٹی میں جم کر ہنگامہ ، طلبہ نے سیکورٹی گارڈس پر لگائے فائرنگ کے الزام


    یہ بھی پڑھئے: سرحد تنازع: MVA لیڈروں کو بیلگاوی میں داخل ہونے سے پولیس نے روکا، مہاراشٹر میں احتجاج تیز


    وہیں مدھیہ پردیش علما بورڈ کے صدر سید انس علی ندوی نے نیوز18 اردو سے خاص بات چیت میں کہا کہ حکومت کو شر پھیلانے کی عادت سی پڑ گئی ہے۔ پہلے فرضی مدارس کے نام پر ہمارے مدارس کی شبیہ خراب کی گئی۔ حکومت کے ِذریعہ جانچ کرائی گئی اور کچھ نہیں ملا اور اب ہمارے مدارس کے نصاب کی جانچ کرانے کی بات کی جارہی ہے۔ ہمارا تو یہ کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش کے مدارس مدرسہ بورڈ سے ملحق ہیں اور ان کا نصاب حکومت کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے ۔ اگر نصاب میں کوئی بات قابل اعتراض ہے تو حکومت اس کمیٹی پر کارروائی کرے جس نے نصاب تیار کیا ہے نہ کہ مدارس کو تنقید کانشانہ بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ اپنے بیان سے اپنی ہی سرکار کو کٹگھرے میں کھڑا کر رہے ہیں ۔ مدارس کے اساتذہ کو کئی سالوں سے تنخواہ نہیں ملی ہے، اس بارے میں انہیں کبھی خیال نہیں آتا ہے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: