مدھیہ پردیش: مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ کو ختم کرنے کیلئے منظم طریقے سے کام کرنے کا فیصلہ

مدھیہ پردیش: مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ کو ختم کرنے کیلئے منظم طریقے سے کام کرنے کا فیصلہ

مدھیہ پردیش: مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ کو ختم کرنے کیلئے منظم طریقے سے کام کرنے کا فیصلہ

Madhya Pradesh News: بھوپال میں منعقدہ مسلم وکاس پریشد کی صوبائی کانفرنس میں جہاں مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ پر غور کیا گیا تو وہیں سماج میں بڑھ رہی جہیز کی لعنت ،سماجی ہم آہنگی اور نئی نسل کی بے راہ وری پر بھی غور کیا گیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Madhya Pradesh | Bhopal
  • Share this:
بھوپال : مدھیہ پردیش مسلم وکاس پریشد کی بھوپال میں منعقدہ صوبائی کانفرنس میں اسکولوں میں بڑھ رہے مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ کو ختم کرنے کے لئے منظم انداز میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بھوپال میں منعقدہ مسلم وکاس پریشد کی صوبائی کانفرنس میں جہاں مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ پر غور کیا گیا تو وہیں سماج میں بڑھ رہی جہیز کی لعنت ،سماجی ہم آہنگی اور نئی نسل کی بے راہ وری پر بھی غور کیا گیا۔ امسال مدھیہ پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور سیاسی پارٹیوں سے مسلم آبادی کے تناسب سے اسمبلی انتخابات میں سیاسی پارٹیوں سے ٹکٹ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

مدھیہ پردیش مسلم وکاس پریشد کے صوبائی صدر محمد ماہر نے نیوز18 اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج بھوپال میں مسلم وکاس پریشد کی اہم صوبائی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا۔ صوبائی کانفرنس کے پہلے حصہ میں مجلس عاملہ اور مجلس منتظمیہ کے بہت سے معاملوں پر غور کیاگیا اس کے بعد مدھیہ پردیش میں مسلم طلبا کی تعلیم اور ان کے وظائف کو لیکر خاکہ تیار کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات ہمارے لئے انتہائی تشویش کی ہے کہ مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں ہونے والے ڈراپ آؤٹ میں مسلم طلبا کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ کو حتم کرنے اور سبھی طلبا کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لئے پریشد کے ذریعہ تعلیمی کمیٹی تیار کی گئی ہے جو سبھی اضلاع میں مسلم طلبا کے ڈراپ آؤٹ کا خاکہ تیار کرےگی اور پھر ان بچوں سے ملاقات کرکے انہیں دوبارہ تعلیم سے جوڑنے کے لئے مہم چلاکر کام کیا جائے گا۔ اسی طرح سیاسی مسائل پر بھی غور کیا گیا ہے اور سیاسی پارٹیوں سے جتنی آبادی اتنی حصہ داری کی بنیاد پر اسمبلی میں ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔

وہیں مسلم وکاس پریشد کی میٹنگ میں کٹنی سے شرکت کرنے آئے پریشد کے فعال رکن معروف احمد کہتے ہیں کہ سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ مسلم سماج کے استعمال اور استحصال کو بہت قریب سے دیکھ لیا گیا ہے ۔ مسلم سماج کو سیاسی پارٹیوں استعمال نہ کرسکیں اور ان کا سیاسی استحصال نہ ہو اس کے لئے صوبائی سطح پر بیداری مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ تعلیم کے بغیر کوئی کمیونٹیا ترقی نہیں کر سکتی ہے، اس لئے آج کی میٹنگ میں سب سے زیادہ فوکس تعلیم اور عوامی بیداری پر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: 'انتہائی خطرناک تھا آپریشن کاویری'، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بتایا بچاو مہم میں کیا کیا ہوا


یہ بھی پڑھئے: کرناٹک میں وزیراعظم مودی نے کہا:کانگریس 85 فیصد کمیشن والی پارٹی، لوگوں نے پکڑا اس کا جھوٹ



قاضی سید اقتدار علی کہتے ہیں کہ قوم اور ملک کی ترقی کے لئے تعلیم اور سائنسی نطقہ نطر کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میٹنگ میں عازمین حج کے مسائل پر بھی غور کیا گیا اور جس طرح امبارکیشن پوائنٹ کے نام پر بھوپال اور ممبئی کے حج اخراجات میں 68 ہزار کا فرق رکھا گیا ہے، اس کے لئے مرکزی حج کمیٹی کے فیصلہ کی مذمت کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں مسلم وکاس پریشد کا اعلی سطح وفد حج کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ سی ایم اور اقلیتی وزیر سے بھی ملاقات کرے گا۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published: