محبوبہ مفتی کے ذریعہ قومی پرچم کی توہین کا معاملہ پہنچا عدالت
مدھیہ پردیش سنیکت مورچہ کے ذریعہ پری ونشن آف انسلٹ ٹو نیشنل ایکٹ انیس سو اکہتر کی دفعہ دو کے تحت عرضی دیتے ہوئے عدالت سے دفعہ ایک سو چھپن (3) کے تحت معاملے پر کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 02, 2020 09:38 PM IST

محبوبہ مفتی کے ذریعہ قومی پرچم کی توہین کا معاملہ پہنچا عدالت
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے ذریعہ قومی پرچم کی توہین کئے جانے کے معاملے کو لیکر بھوپال ضلع عدالت میں عرضی دائری کی گئی ہے۔ مدھیہ پردیش سنیکت مورچہ کے ذریعہ دائر کی گئی عرضی میں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے ذریعہ حالیہ دنوں دئے گئے بیان کو قومی پرچم سے تعبیر کرتے ہوئے بھوپال ضلع عدالت میں عرضی دائرکی گئی ہے ۔ بھوپال ضلع عدالت نے معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے عرضی کو سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے اٹھارہ نومبر کو سماعت کے لئے تاریخ مقرر کی ہے ۔
مدھیہ پردیش سنیکت مورچہ کے ذریعہ پری ونشن آف انسلٹ ٹو نیشنل ایکٹ انیس سو اکہتر کی دفعہ دو کے تحت عرضی دیتے ہوئے عدالت سے دفعہ ایک سو چھپن (3) کے تحت معاملے پر کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سنیکت مورچہ کے وکیل عبدالوحید خان کہتے ہیں کہ ایک سو چھپن (3) کے تحت عرضی دائرکی گئی ہے ، جس میں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی کے ذریعہ قومی پرچم کی توہین جس طرح سے کی گئی ہے اس سے میرے موکل کے جذبات کے ساتھ ملک کے کروڑوں کی باشندوں کی جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔ ہمارے قومی پرچم کااپنا ایک وقار ہے ، جس کی توہین کسی بھی صورت میں قبول نہیں کی جا سکتی ہے ۔ جن لوگوں کے ذریعہ قومی پرچم کی توہین کی گئی ہے ۔ اس کو سزا دی جانا چاہئے ۔ عدالت نے ہماری عرضی کو قبول کرلیا ہے اور اٹھارہ نومبر کو اس معاملے کی سماعت ہوگی ۔
مدھیہ پردیش سنیکت مورچہ کے صدر شمس الحسن کہتے ہیں کہ گزشتہ مہینے کی تیئس چوبیس تاریخ کو جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی اور فاروق عبد اللہ اور دوسرے لوگوں کے ذریعہ قومی پرچم کی جس طرح سے توہین کی گئی ہے اس کو لیکر میں نے بھوپال ضلع عدالت میں عرضی دائر کی ہے ۔ میں نے عرضی میں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی کے ذریعہ چومی پرچم کی جس طرح سے توہین کی گئی ہے ان کے خلاف ملک کی غداری کا معاملہ بنتا ہے ۔ ایسے لوگ جو ہمارے کی امن کی فضا کو خراب کر رہے ہیں اور ماحول میں نفرت کا زہر گھول رہے ہیں ان کو فورا گرفتار کیا جانا چاہیئے اور ان کے خلاف ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا جانا چاہیئے ۔ایسے لوگوں کو گرفتار کر کے فوری طور پر جیل میں ڈالنا چاہیئے ۔کیونکہ اس قومی پرچم کے لئے ہمارے مجاہدین آزادی نے ،علما کرام ،فوجیوں نے بڑی قربانی دی ہے ۔ اس قربانی میں تمام قوموں کو لوگ شامل ہے ۔ اس قومی پرچم کی توہین ہم ہندستانی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کر سکتے ہیں ۔