بھوپال : مدھیہ پردیش میں حجاب پر پابندی لگانے کے معاملہ کو لے کر سیاسی پارٹیوں کے بیچ جاری سیاسی گھمسان ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ بھوپال وی آئی پی روڈ پر بغیر ہیلمیٹ کے حجاب میں ایک ساتھ ایک بائک پر چارلڑکیوں کے بیٹھنے اور بائک چلانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بی جے پی اور کانگریس کے بیچ سیاسی گھمسان چھڑ گیا ہے۔ حجاب میں بائک چلانے والی لڑکیوں کے ذریعہ قانون کی خلاف ورزی کئے جانے پر جہاں بی جے پی سخت نے تنقید کی ہے تو وہیں حجاب کی وکالت کرنے والے کانگریس لیڈران سے پورے معاملے پر جواب بھی مانگا ہے ۔ وہیں کانگریس نے بی جے پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے اسے انہیں اپنی سوچ بدلنے کا مشورہ دیا ہے جبکہ وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کی جانچ کرنے اور اس پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
بھوپال وی آئی پی روڈ پر حجاب میں لڑکیوں کے ذریعہ بائک چلانے کا ویڈیو کب کا ہے ، پولیس کے ذریعہ ابھی اس کی تفتیش کی جارہی ہے ، لیکن بی جے پی اور کانگریس کے درمیان حجاب میں بائک چلانے اور ایک گاڑی پر چار لڑکیوں کو بیٹھنے کے معاملے کو لیکر سیاسی گھمسان اپنے شباب پر ہے ۔ بی جے پی لیڈر درگیش کیسوانی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ مہربانی کرکے اس کو نوٹس میں لے لیں کہ موٹر وہیکل ایکٹ میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ موٹر سائیکل پر ہیلمیٹ نہ پہن کرحجاب پہن کر سڑکوں پر تیز رفتار میں گاڑی چلایا جائے۔ درگیش کیسوانی نے وزیر داخلہ، ڈی جی پی، کلکٹر اور سی پی کو ٹویٹر کرکے ان کے خلاف جہاں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تو وہیں انہوں نے بھوپال کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود سے جواب بھی مانگا ہے۔
بھوپال ایم ایل اے عارف مسعود کہتے ہیں کہ حجاب میں لڑکیوں کے ذریعہ گاڑی چلانے کے معاملہ کو لے کر بی جے پی لیڈر نے ٹویٹر پر کمنٹ کیا ہے اور لکھا ہے کہ عارف مسعود اپنا جواب دیں تو میں بی جے پی لیڈر سے کہنا چاہتا ہوں کہ سب سے پہلے وہ اپنی نظر کو ٹھیک کریں ، انہیں بائک پر لڑکیاں اور حجاب تو نظر آیا ، لیکن بائک پر یہ نظر نہیں آیا کہ بائک پر بی جے پی کا ہی سلوگن اور جھنڈا تھا۔ بائک پر نمبر پلیٹ نہیں تھی بلکہ بی جے پی کے جھنڈے کا کلر لگایا گیا ہے ، یہ بی جے پی لیڈر کو دکھائی نہیں دیا۔ دوسری بات ان کا کہنا ہے کہ لڑکیاں قانون کو توڑنے کے ساتھ فلائنگ کس کر رہی ہیں ۔ میں نے اس ویڈیو کو دیکھا ، لیکن مجھے اس میں ایسا کوئی عمل نہیں دکھائی دیا ، جو قابل اعتراض ہو ، بلکہ مجھے ایسا لگا کہ وہ اپنا نقاب ٹھیک کر رہی ہیں ۔ تو کہیں نہ کہیں سوچ اور نظر کا کھیل ہے اور بی جے پی اس کا جواب دے کہ گاڑی پر نمبر پلیٹ کی جگہ اس کی پارٹی کے جھنڈے کا رنگ لگایا گیا ہے ، وہ کیا انہوں کے ذریعہ تیارکیا گیا پروپیگنڈا ہے ۔
جب عارف مسعود سے یہ پوچھا گیا کہ حجاب میں لڑکیوں کو کرکٹ اور فٹ بال کھیلوا کر سستی شہرت حاصل کی جارہی ہے تو عارف مسعود نے جواب دیا کہ ان کے کالج میں ہمیشہ لڑکیاں حجاب میں سارے کام انجام دیتی ہیں ۔ حجاب میں لڑکیاں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ اپنے کھیل کود کے شوق کو بھی پورا کرتی ہیں ، لیکن جن کی عقل پر پردہ پڑا ہے ، انہیں یہ حقیقت دکھائی نہیں دے گی ۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا سے اس تعلق سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جب ایسا کوئی حساس معاملہ آتا ہے تو ایسے بہت سے ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے لگتے ہیں ۔ ویڈیو سے یہ تو ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو کب کا ہے ، ویڈیو آج کا ہے ، کل کا ہے یا اس سے پہلے کا ہے ، لیکن میری سبھی سے یہ اپیل ہے کہ جب حساس معاملہ کوئی آئے توسوشل میڈیا پر اخلاقیات کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور سماج کے سبھی طبقہ کا خیال رکھنا چاہئے۔ ایسے حساس معاملہ میں سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔
جب وزیر داخلہ سے یہ پوچھا گیا کہ سوشل میڈیا پر حجاب میں گاڑی چلانے والی لڑکیوں کے خلاف قانون توڑنے کو لے کر کارروائی کی جائے گی ، تو انہوں نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے ، اس پر غور کیا جائے گا ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔