اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ؓBhopal News : حیدر بیابانی کی شاعری کے مطالعہ سے ذہن کے بند گوشے ہوتے ہیں منور

    Madhya Pradesh News : ادب اطفال کے ممتاز ادیب حیدر بیابانی کی فکر و فن پر بھوپال میں سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام بھوپال اقبال لائبریری میں منعقدہ سمینار میں اردو کے ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور حیدر بیابانی کی تحریروں کو ادب اطفال کی روح سے تعبیر کیا۔

    Madhya Pradesh News : ادب اطفال کے ممتاز ادیب حیدر بیابانی کی فکر و فن پر بھوپال میں سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام بھوپال اقبال لائبریری میں منعقدہ سمینار میں اردو کے ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور حیدر بیابانی کی تحریروں کو ادب اطفال کی روح سے تعبیر کیا۔

    Madhya Pradesh News : ادب اطفال کے ممتاز ادیب حیدر بیابانی کی فکر و فن پر بھوپال میں سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام بھوپال اقبال لائبریری میں منعقدہ سمینار میں اردو کے ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور حیدر بیابانی کی تحریروں کو ادب اطفال کی روح سے تعبیر کیا۔

    • Share this:
    بھوپال : ادب اطفال کے ممتاز ادیب حیدر بیابانی کی فکر و فن پر بھوپال میں سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام بھوپال اقبال لائبریری میں منعقدہ سمینار میں اردو کے ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور حیدر بیابانی کی تحریروں کو ادب اطفال کی روح سے تعبیر کیا۔ حیدر بیابانی کا شمار اردو زبان میں ادب اطفال کے ممتاز ادیبوں میں ہوتا ہے ۔ حیدر بیابانی کی ولادت یکم جولائی انیس سو اڑتالیس کو ریاست مہاراشٹر کے تاریخی شہر اچلپور کے کرج گاؤں میں ہوئی اور انہوں نے اپنی زندگی کا آخری سفر بھی اچلپور میں انیس جنوری دوہزار بائیس کو تمام کیا۔ حیدر بیابانی کی تعلیم وتربیت اچلپور میں ہوئی۔ انہوں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز درس و تدریس سے کیا ، لیکن یہ ملازمت انہیں راس نہیں آئی اور انہوں نے خود کو ادب اطفال سے منسلک کرلیا۔ حیدر بیابانی نے اپنی چوہتر سالہ زندگی میں ادب اطفال کے مختلف موضوعات پر پچپن کتابیں لکھیں اور ان کی تحریریں نہ صرف مہاراشٹر، مدھیہ پردیش بلکہ ہندستان کے ساتھ پاکستان کے نصاب کا بھی حصہ ہیں ۔ بھوپال اقبال لائبریری میں بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ سمینار میں دانشوروں نے حیدر بیابانی کی تحریروں کو ملک گیر سطح پر ادب اطفال کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا۔

    بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر ایم ڈبلیو انصاری کہتے ہیں کہ سمینار کے انعقاد کا مقصد نئی نسل کو حیدر بیابانی کی تحریروں سے واقف کرانا ہے ۔ ویسے بھی ہمارے اردو معاشرے میں ادب اطفال میں بہت کم کام کیا گیا ہے ، لیکن حیدر بیابانی اپنی تحریروں سے سماج کو بیدار کرنے جو کام کیا ہے وہ بے مثل ہے ۔

    ممتاز شاعر منظر بھوپالی نے حیدر بیابانی کے افکار پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدر بیابانی کا جو وطن ہے وہی میرا بھی وطن ہے۔ اچلپور ایک تاریخی شہر ضرور ہے لیکن موجودہ وقت میں پسماندگی کا شکار ہے ۔حیدر بیابانی نے ادب اطفال کے لئے اس چھوٹے سے شہر سے جو تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے وہ کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ادب اطفال پر لکھی گئیں ان کی نظمیں صرف یہیں پر بلکہ جہاں جہاں پر بھی عالمی سطح پر اردو لکھی اور پڑھی جاتی ہے کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے ۔حیدر بیابانی ادب اطفال میں اپنی شاعری کے توسط سے جو شفاف لہجہ دیا ہے وہ ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔

    ممتاز ادیب خالد عابدی نے سمینار میں اپنے مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حیدر بیابانی کی شاعری کی خوبی یہ ہے کہ اس میں تنوع ہے اور ان کی شاعری کو پرھنے سے ان کا قاری کبھی بوجھل نہیں ہوتا ہے ، بلکہ اس کی سرشاری اور معلومات میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ان کا مطالعہ گہرا تھا۔ جتنی گہری نظر ان کی اردو زبان و ادب پر تھی اتنی ہی وہ مراٹھی اور ہندی ادب پر بھی گہری دسترس رکھتے تھے۔ انہوں نے جس طرح سے اچلپور میں ذہن سازی کا فریضہ انجام دیا تھا ، اسی طرح سے انہوں نے بیتول مدھیہ پردیش میں ایک نسل کی تربیت کی تھی ۔

    ممتاز دیب اقبال مسعود نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدر بیابانی کا سارا ادبی سرمایہ بچوں کے ادب سے وابستہ ہے ۔انہوں نے زندگی بھر جو کچھ بھی لکھا وہ بچوں کے ادب کے لئے لکھا ۔بچوں کے بہتر کردار کے لئے ،بچوں کی دلچسپی کے لئے لکھا۔اور انہوں نے ایک ایسے عہد میں بچوں کے لئے ادب تخلیق کیا جب اردو میں ادب اطفال کا ذخیرہ روز بروز کم ہوتا جا رہا ہے اور ایسے میں ان کی حیثیت اور بڑھ گئی تھی ۔ہماری خوشی اس وقت ہوتی جب ساہتیہ اکادمی انہیں ایوراڈ سے سرفراز کرتی ۔ان کے نام کی سفارش کئی بار کی گئی لیکن ساہتیہ اکادمی میں بیٹھے لوگوں نے انہیں نظرانداز کیا ۔اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ خود ایسے باتوں سے خود کو بہت رکھتے تھے اور جو اردو کے لوگ ہیں انہوں نے گروہ بندی کے سبب ان کے نام کو نطر اندز کیا اور اس کے لئے ہم سب لوگ مجرم ہیں ۔

    بینظیر انصار ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتما م منعقدہ سمینار میں حیدر بیابانی کے نام سے سالانہ قومی ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔یہ ایوارڈ ہر سال یکم جولائی کو حیدر بیابانی کی یوم ولادت کے موقعہ پرادب اطفال میں نمایاں کام کرنے والی ممتاز شحصیت کو دیا جائے گا ۔پروگرام کا آغاز حیدر بیابانی کے پوتے انتخاب حیدر نے حیدر بیابانی کی حمد اللہ بہت بڑا کو پیش کرکے کیا ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: