مدھیہ پردیش: بھوپال گیس متاثرین کی عرضی پر سپریم کورٹ میں ہوگی کل اہم سماعت
مدھیہ پردیش: بھوپال گیس متاثرین کی عرضی پر سپریم کورٹ میں ہوگی کل اہم سماعت
Bhopal News: بھوپال گیس پیڑت نراشٹ پینشن بھوگی مورچہ کے صدر بال کرشن نامدیو کہتے ہیں کہ اس بار گیس متاثرین کے حقوق کو لیکر گیس متاثرین کے بیچ کام کرنے والی پانچوں بڑی تنظیمیں ایک ساتھ ہیں اور سبھی کے ذریعہ مشترکہ طور پر دستخط مہم چلائی جارہی ہے ۔
بھوپال: بھوپال گیس متاثرین کے ذریعہ دو ہزار دس میں پانچ گنا اضافہ معاوضہ اور علاج کو لے کر سپریم کورٹ میں دائر عرضی پر کل اہم سماعت ہوگی ۔ گیس متاثرین کے ذریعہ صوبائی اور مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے جہاں گیس متاثرین کے بیچ دستخط مہم چلائی جا رہی ہے تو وہیں اب تک ستر ہزار سے زیادہ گیس متاثرین کے ذریعہ مطالبات کو لیکر دستخط شدہ میمورنڈم کو صوبائی حکومت کو ارسال کیا جا چکا ہے ۔ گیس متاثرین کا الزام ہے کہ کیوریٹوپٹیشن میں حکومت کے ذریعہ جو دلیل پیش کی گئی ہے، وہ کمپنی کے مطالبات کو پورا کرتی ہے، مگر گیس متاثرین کے مطالبات کو اس سے بھاری نقصان پہنچے گا اور جب تک دونوں حکومتوں کے ذریعہ سپریم کورٹ میں ترمیمی عرضی دائر نہیں کی جاتی ہے، ان کی تحریک جاری رہے گی۔ گیس متاثرین دستخط شدہ میمورنڈم کو سپریم کورٹ کے سامنے بھی پیش کریں گے۔
بھوپال گیس پیڑت نراشٹ پینشن بھوگی مورچہ کے صدر بال کرشن نامدیو کہتے ہیں کہ اس بار گیس متاثرین کے حقوق کو لیکر گیس متاثرین کے بیچ کام کرنے والی پانچوں بڑی تنظیمیں ایک ساتھ ہیں اور سبھی کے ذریعہ مشترکہ طور پر دستخط مہم چلائی جارہی ہے ۔ دوہزار دس میں جب عدالت کا فیصلہ آیا تھا، اس وقت اسی بی جے پی حکومت جس کے سربراہ شیوراج سنگھ ہیں انہوں نے گھڑیالی آنسو بہائے تھے مگر اب تک گزشتہ بارہ سالوں میں انہوں نے ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو برسوں پہلے گیس متاثرتسلیم کرتے ہوئے حکومت نے معاوضہ دیا تھا اب اسی کو حکومت گیس متاثرماننے کو تیار نہیں ہے ۔ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ جو لوگ گیس سانحہ میں دنیاسے رخصت ہوئے ان کے گھر والوں کو بیس بیس لاکھ روپے اور جو لوگ زہریلی گیس سے زیادہ متاثر ہوئے انہیں پندرہ لاکھ اور جو لوگ کم متاثر ہوئے انہیں دس دس لاکھ کا معاوضہ دیا جائے۔ مطالبات کو لے کر ہماری دستخط مہم جاری ہے اور اب تک ستر ہزار سے زیادہ لوگوں کے ذریعہ دستخط کیا جا چکا ہے ۔
وہیں گیس متاثرہ بیوہ خاتون شبانہ بی کہتی ہیں کہ ہمارے خاندان میں سب ساتھ رہتے تھے اور جب گیس نکلی تو میں اٹھائیس سال کی تھی اور اس رات ہمارے گھر سے چوبیس لوگوں کے جنازے اٹھائے گئے تھے۔ سرکاروں کو درد اس لئے نہیں ہوتا کیونکہ ان کے گھر سے کسی کی موت نہیں ہوئی تھی۔
جبکہ راما بائی کہتی ہیں کہ ہماری اپنی ہی سرکاروں نے ہمیں دھوکہ دیا ہے ۔ منتریوں اور سنتریوں کے گھر کا کوئی نہیں مرا تھا، جو انہیں تکلیف ہوتی ۔ ہماری تحریک جاری رہے گی جب تک جان میں جان ہے ۔ اب تو آنکھوں میں روشنی بھی نہیں ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔