مدھیہ پردیش: حکیم سید ضیاالحسن گورنمنٹ یونانی کالج کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار کا بھوپال میں انعقاد
مدھیہ پردیش: حکیم سید ضیاالحسن گورنمنٹ یونانی کالج کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار کا بھوپال میں انعقاد
Madhya Pradesh News: حکیم سید ضیا الحسن گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج کے زیر اہتمام بھوپال میں دو روزہ نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ حکیم محمد اعظم آڈیٹوریم میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں ماہرین طب نے شرکت کی اور لائف اسٹائل ڈسارڈرز کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے تعلق سے اپنے مقالے پیش کرتے ہوئے سمینار کو وقت کی بڑی ضرورت سے تعبیر کیا۔
بھوپال : حکیم سید ضیا الحسن گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج کے زیر اہتمام بھوپال میں دو روزہ نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ حکیم محمد اعظم آڈیٹوریم میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں ماہرین طب نے شرکت کی اور لائف اسٹائل ڈسارڈرز کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے تعلق سے اپنے مقالے پیش کرتے ہوئے سمینار کو وقت کی بڑی ضرورت سے تعبیر کیا۔ دو روزہ قومی سمینار کے پہلے دن افتتاحی سیشن کے علاوہ دو ٹیکنکل سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں امراض طرز معاشرت پر تفصیل طور پر روشنی ڈالی گئی۔
دو روزہ قومی سمینار کے مہمان خصوصی ڈاکٹر پربھاکر تواری ، چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر بھوپال نے نیوز 18 اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے یونانی کالج میں اس نیشنل کانفرنس کے انعقاد پر حکیم سید ضیا الحسن گورنمنٹ یونانی کالج انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منفی طرز زندگی سے جڑی ہوئی بیماریوں جیسے ذیابیطس، بلڈ پریشر، موٹاپا اور ان کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے کئی قلبی امراض وغیرہ کی روک تھام کے لئے یونانی اور دیگر آیوش طریقہائے علاج سے بہتر کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی حکومت ان بیماریوں کی روک تھام کے لئے پورے ملک میں آیوش طریقہائے علاج کو فروغ دے رہی ہے۔ان طریقہائے علاج کے فروغ سے ہم نہ صرف اپنی پیتھی کو فروغ دے سکیں گے بلکہ آیوش طریقہ علاج جتنا کارگر ہے اتنا کوئی اور پیتھی اثر اندازنہیں ہے۔ پروگرام کے مہمان اعزازی ڈاکٹر حکیم الدین مالوی دو روزہ سمینار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ کئی بڑی بیماریاں حقیقت میں بیماریاں نہیں ہیں، محض لائف اسٹائل ڈسآرڈرز ہیں۔ اگر ہم اپنی طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں لے آئیں تو ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے یا کم از کم ان کی شدت میں کافی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے ۔یہاں اس بات پر بھی میں فوکس کرنا چاہوں گا کہ محض مذکورہ بیماریوں سے واقفیت حاصل کر لینا کافی نہیں ہے، بلکہ ان کے حقیقی خطرات سے بچنے کے لئے ہمیں عملا اپنی زندگی کے معمولات میں جسمانی ورزش اور متوازن غذا کے استعمال کو یقینی بنانا ہوگا۔ شراب اور سگریٹ نوشی کو ترک کرنا ہوگا اورکھانے میں تلی ہوئی اشیا کے استعمال کو کم کرنا ہوگا۔
پرگرام کے مہمان اعزازی ڈاکٹر حیاض علی نے نیوز 18 اردو سے خاص بات چیت میں لائف اسٹائل ڈسآرڈر ز کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے تعلق سے عوامی بیداری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مقصد کے حصول کے لئے یونانی اور دیگر آیوش پیتھیوں میں باہمی اشتراک وتعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ اسی موقع پر مہمان اعزای ڈاکٹر محمد وسیم نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آجکل معاشرے میں جنگ فوڈ ، شادیوں میں بہت مرچ مسالہ والےکھانوں کا استعمال، راتوں میں دیر تک جاگنا ، گھنٹوں کرسیوں پر بیٹھے رہنا، جسمانی ورزش سے گریز وغیرہ عام معمول زندگی بن گیا ہے، جس کے نتیجہ میں متعدد بیماریاں جنم لے رہی ہیں، لہذا ضرورت ہے کہ ہم اپنے رویہ میں تبدیلی کریں اور بسیار خوری کی عادت کو ترک کریں اور جسمانی ورزش کو اپنے معمولات زندگی میں شامل کریں، تاکہ مختلف بیماریوں سے بچاؤممکن ہوسکے۔
سمینار آرگنائزنگ کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر محمد نسیم نے مذکورہ عنوان پر اپنا کلیدی خطبہ پیش کیا۔ پروگرام کے آغاز میں کالج پرنسپل پروفیسرمحمودہ بیگم نے خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے دو روزہ قومی کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ دو روزہ قومی کانفرنس میں ملک کی کئی ریاستوں سے پچاس سے زیادہ یونانی میڈیکل پریکٹیشنرز مندوبین نے شرکت کی ہے۔اور انہوں نے اپنی نوعیت کے منفرد سمینار کو وقت کی بڑی ضرورت سے تعبیر کیا۔
پروگرام کی نظامت ڈاکٹر احسان احمدآعظمی نے انجام دی جبکہ شعبۂ امراض جلد کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمدرضوان نے تمام مہمانان، مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔