مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازمین تین ماہ تنخواہ سے محروم ، کورونا قہر میں ملازمین کی مشکلات میں ہوا اضافہ
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازمین تین ماہ تنخواہ سے محروم ، کورونا قہر میں ملازمین کی مشکلات میں ہوا اضافہ
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازم متین محمد کہتے ہیں کہ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے ۔ کورونا قہر میں گھر کس مصیبت سے چل رہا ہے ، بیان نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
اقتدار کی منتقلی جب بھی ہوتی ہے ، تب یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس سے اقتدار کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین اور عوام کی زندگی میں بھی تبدیلی آئے گی ، مگر مدھیہ پردیش کے اقلیتی اداروں میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ، جس سے اقلیتی اداروں کے ملازمین کے چہرے پر خوشی دکھائی دیتی ۔ مدھیہ پردیش میں مارچ کے مہینے میں اقتدار کی منتقلی ہوئی تھی ۔ اقتدار کی منتقلی کے بعد ضمنی انتخابات بھی ہوئے اور بی جے پی کی بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی ہوئی ، مگر اقلیتی اداروں کے مسائل حل نہیں ہوسکے ۔
مدھیہ پردیش کےاقلیتی ادارے مدرسہ بورڈ، وقف بورڈ کمیٹی اور چیئرمین سے محروم تھے ۔ حج کمیٹی میں کمیٹی کی تشکیل تو ہوئی ، مگر کسی کو چیئرمین نہیں بنایا جاسکا۔ شیوراج سنگھ کی آٹھ ماہ کی حکومت میں بھی اقلیتی اداروں کی تشکیل نہیں ہونے سے مسائل کے انبار لگ گے ہیں ۔ مدارس اساتذہ کو ساڑھے چار سال سے تنخواہ نہیں ملی ہے تو ایم پی وقف بورڈ اور حج کمیٹی کے ملازمین تین ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں ۔ مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازم متین محمد کہتے ہیں کہ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے ۔ کورونا قہر میں گھر کس مصیبت سے چل رہا ہے ، بیان نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ وہیں وقف بورڈ کے ملازم ظل الرحمن کہتے ہیں کہ پہلے ونڈر سسٹم کے نفاذ کی بات کی گئی ، یہاں سے سبھی ملازمین کے ونڈر سسٹم کے مطابق کاغذات جمع کئے جا چکے ہیں ، اس کے باوجود آج تک تنخواہ نہیں ملی ہے ۔ نیوز 18 اردو کے توسط سے حکومت سے گزارش ہے کہ ہم چھوٹے ملازمین کی جانب بھی دیکھا جائے تاکہ ہمارے بچوں کی کفالت ہوسکے ۔
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے سی ای او محمد احمد خان کہتے ہیں کہ ونڈر سسٹم کے مطابق سبھی ملازمین کے کاغذات محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کو بھیجے جا چکے ہیں ۔ ہمارے محکمہ کے اعلی افسران سے ملازمین کی تنخواہ کو لیکر بات ہوئی ہے امید ہے کہ دو تین دن کے اندر ملازمین کی تنخواہ جاری ہو جائے گی ۔
مدھیہ پردشی کے وزیر برائے اقلیتی فلاح وبہبود رام کھلاون پٹیل کہتے ہیں کہ سابقہ حکومت نے اقلیتی اداروں کے مسائل کو الجھا کر رکھا تھا۔ ایک ایک کر کے سبھی مسائل حل کئے جائیں گے ۔ اقلیتی اداروں کی تشکیل کو لیکر کام شروع کیا جاچکا ہے ۔ جہاں تک اقلیتی اداروں کے ملازمین کی تنحواہ کا معاملہ ہے تو مساجد کمیٹی کے ائمہ وموذنین کی تنخواہیں جاری کی جا چکی ہیں اور جن اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں رہ گئی ہیں ، انہیں جلد سے جلد جاری کیا جائے گا ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔