مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازمین تین ماہ تنخواہ سے محروم ، کورونا قہر میں ملازمین کی مشکلات میں ہوا اضافہ
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازم متین محمد کہتے ہیں کہ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے ۔ کورونا قہر میں گھر کس مصیبت سے چل رہا ہے ، بیان نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 26, 2020 08:14 PM IST

مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازمین تین ماہ تنخواہ سے محروم ، کورونا قہر میں ملازمین کی مشکلات میں ہوا اضافہ
اقتدار کی منتقلی جب بھی ہوتی ہے ، تب یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس سے اقتدار کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین اور عوام کی زندگی میں بھی تبدیلی آئے گی ، مگر مدھیہ پردیش کے اقلیتی اداروں میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ، جس سے اقلیتی اداروں کے ملازمین کے چہرے پر خوشی دکھائی دیتی ۔ مدھیہ پردیش میں مارچ کے مہینے میں اقتدار کی منتقلی ہوئی تھی ۔ اقتدار کی منتقلی کے بعد ضمنی انتخابات بھی ہوئے اور بی جے پی کی بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی ہوئی ، مگر اقلیتی اداروں کے مسائل حل نہیں ہوسکے ۔
مدھیہ پردیش کےاقلیتی ادارے مدرسہ بورڈ، وقف بورڈ کمیٹی اور چیئرمین سے محروم تھے ۔ حج کمیٹی میں کمیٹی کی تشکیل تو ہوئی ، مگر کسی کو چیئرمین نہیں بنایا جاسکا۔ شیوراج سنگھ کی آٹھ ماہ کی حکومت میں بھی اقلیتی اداروں کی تشکیل نہیں ہونے سے مسائل کے انبار لگ گے ہیں ۔ مدارس اساتذہ کو ساڑھے چار سال سے تنخواہ نہیں ملی ہے تو ایم پی وقف بورڈ اور حج کمیٹی کے ملازمین تین ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں ۔
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ملازم متین محمد کہتے ہیں کہ گزشتہ تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے ۔ کورونا قہر میں گھر کس مصیبت سے چل رہا ہے ، بیان نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ وہیں وقف بورڈ کے ملازم ظل الرحمن کہتے ہیں کہ پہلے ونڈر سسٹم کے نفاذ کی بات کی گئی ، یہاں سے سبھی ملازمین کے ونڈر سسٹم کے مطابق کاغذات جمع کئے جا چکے ہیں ، اس کے باوجود آج تک تنخواہ نہیں ملی ہے ۔ نیوز 18 اردو کے توسط سے حکومت سے گزارش ہے کہ ہم چھوٹے ملازمین کی جانب بھی دیکھا جائے تاکہ ہمارے بچوں کی کفالت ہوسکے ۔
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے سی ای او محمد احمد خان کہتے ہیں کہ ونڈر سسٹم کے مطابق سبھی ملازمین کے کاغذات محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کو بھیجے جا چکے ہیں ۔ ہمارے محکمہ کے اعلی افسران سے ملازمین کی تنخواہ کو لیکر بات ہوئی ہے امید ہے کہ دو تین دن کے اندر ملازمین کی تنخواہ جاری ہو جائے گی ۔