اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Madhya Pradesh کے دو تاریخی شہروں کا نام تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری، مسلم تنظیموں کا شدید رد عمل کا اظہار

    Bhopal News : حکومت نے آج ہوشنگ آباد اور بابئی کا نام بدلنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ سلطان مالوہ ہوشنگ شاہ کے ذریعہ قائم کئے گئے ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم اور بابئی کا نام  ممتاز مجاہد آزادی و صحافی ماکھن لال چترویدی کے نام سے ماکھن نگر رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    Bhopal News : حکومت نے آج ہوشنگ آباد اور بابئی کا نام بدلنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ سلطان مالوہ ہوشنگ شاہ کے ذریعہ قائم کئے گئے ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم اور بابئی کا نام ممتاز مجاہد آزادی و صحافی ماکھن لال چترویدی کے نام سے ماکھن نگر رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    Bhopal News : حکومت نے آج ہوشنگ آباد اور بابئی کا نام بدلنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ سلطان مالوہ ہوشنگ شاہ کے ذریعہ قائم کئے گئے ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم اور بابئی کا نام ممتاز مجاہد آزادی و صحافی ماکھن لال چترویدی کے نام سے ماکھن نگر رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    • Share this:
    بھوپال : مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ حکومت اپنے فلاحی کاموں کو لیکر ان دنوں اتنا سرخیوں میں نہیں ہے جتنا وہ تاریخی شہروں اور مسلم تشخص کے نام تبدیل کرنے کو لیکر سرخیوں میں ہے۔ گزشتہ سال ماہ نومبر میں حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرکے رانی کملا پتی رکھنے کا معاملہ ابھی سرد بھی نہیں ہوا تھا کہ حکومت نے آج ہوشنگ آباد اور بابئی کا نام بدلنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ سلطان مالوہ ہوشنگ شاہ کے ذریعہ قائم کئے گئے ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم اور بابئی کا نام  ممتاز مجاہد آزادی و صحافی ماکھن لال چترویدی کے نام سے ماکھن نگر رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    حکومت کے ذریعہ کل یعنی آٹھ فروری کو ہوشنگ آباد کا نام بدل کر نرمدا پورم کئے جانے پر ہوشنگ آباد میں بڑی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا ۔ تقریب میں وزیر اعلی شیوراج سنگھ خود شرکت کریں گے ۔ حکومت کے ذریعہ دو تاریخی ناموں کو بدلنے کا نوٹیفکیشن جاری کئے جانے پر بی جے پی نے جہاں حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے وہیں مسلم تنظیموں نے اسے نفرت کی سیاست سے تعبیر کرتے ہوئے اپنی سخت ناراضگی ظاہرکی ہے۔ ہوشنگ آباد اور بابئی کا نام بدلنے کا احکام جاری ہونے کے بعد بھوپال کا نام بدلنے کی مہم نے زور پکڑ لیا ہے ۔

    مدھیہ پردیش کے وزیر برائے میڈیکل ایجوکیشن وشواس سارنگ کہتے ہیں کہ غلامی کی ہر نشانی کو ہم بدلیں گے۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی شیوراج سنگھ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے دیش بھکتوں کے جذبات کا احترام ہے ۔ ہم بھوپال کا نام بدل کر بھوجپال رکھنے کی تحریک کو اور طاقت کے ساتھ چلائیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ ہمیں اپنے مقصد میں کامیابی ملے گی۔

    وہیں مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون کہتے ہیں کہ حکومت وکاس نہیں بلکہ تنگ نظری کا کام کر رہی ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ایسے کام کرے جس سے انسانیت سرخرو ہو اور ملک کی ہمہ جہت ترقی ہو۔حکومت جسے باہر بتا رہی ہے وہ سب اسی مٹی کو اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں ۔ بھوپال ایک تاریخی نام ہے لیکن اس نام کو رکھنے اور بدلنے میں مسلم نوابوں کاکوئی کردار نہیں ہے ۔ بھوپال شاہ نامی گونڈ حکمراں نے اس کا نام رکھا تھا اور مسلم نوابوں نے ڈھائی سو سال کی حکومت میں اپنے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسی بھوپال نام کو برقرار رکھا تھا۔ حکومت بھوپال کا نام بدل کر دھار کے راجہ  بھوج کے نام سے بھوجپال رکھنا چاہتی ہے جو قطعی غلط ہے۔ حکومت کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اقتدار ہمیشہ کسی کے ساتھ نہیں رہتا ہے ۔ طاقت کا توازن بدلتا رہتا ہے ۔

    وہیں مدھیہ پردیش مائنارٹیز یونائیٹیڈ آرگنائزیشن کے سکریٹری عبد النفیس کہتے ہیں کہ  حکومت نے حبیب گنج اسٹیشن کا نام بدل کر جس رانی کملا پتی کے نام سے رکھا ہے ، اسی گونڈ رانی کملا پتی کے شوہر کے خاندان سے گونڈ حکمراں بھوپال شاہ بلال کا تعلق تھا۔ یہ حکومت آدیواسی ، گونڈ اور اقلیتوں پر ضرب کاری کرکے ایک مخصوص طبقہ کو خوش کرنے کے لئے سبھی کام کر رہے ہیں ۔ اسے اقلیتی طبقہ کو نہیں بلکہ طاقت کمزور ہو رہی ہے اور حکومت کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنا چاہیئے ۔ ہندستان پر سیکڑوں سال حکومت کرنے والے مسلم حکمراں جو اسی مٹی میں دفن ہیں ، ان کی وفاداری مشکوک نظر آرہی ہے ، لیکن مالیا اور نیرو جیسے لوگ جو ملک کا لاکھوں کروڑوں روپے لیکر ملک سے باہر چلے گئے ہیں وہ نہ غدار نظر أرہے ہیں اور نہ ہی ان سے پیسہ لانے کی بات کی جا رہی ہے ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: