اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مثال: اپنی پانچ ماہ کی بیٹی کو گود میں لے کر رینو چلاتی ہیں آٹو

    رانچی۔ جھارکھنڈ میں خواتین خود کفیل ہو رہی ہیں۔ خواتین نے اب مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنا شروع کر دیا ہے۔

    رانچی۔ جھارکھنڈ میں خواتین خود کفیل ہو رہی ہیں۔ خواتین نے اب مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنا شروع کر دیا ہے۔

    رانچی۔ جھارکھنڈ میں خواتین خود کفیل ہو رہی ہیں۔ خواتین نے اب مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنا شروع کر دیا ہے۔

    • News18
    • Last Updated :
    • Share this:
      رانچی۔ جھارکھنڈ میں خواتین خود کفیل ہو رہی ہیں۔ خواتین نے اب مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کی ایک مثال رانچی میں دیکھنے کو ملتی ہے جہاں خواتین پنک آٹو چلا کر اپنے گھر کا خرچ خود اٹھا رہی ہیں۔ ویسے یہ کام آپ نے مردوں کو ہی کرتے دیکھا ہو گا لیکن اب اس کام میں خواتین بھی آگے بڑھ کر آ رہی ہیں۔

      رانچی میں خواتین نہ صرف آٹو چلا رہی ہیں بلکہ اپنے خاندان کی دیکھ ریکھ بھی بخوبی کر رہی ہیں۔ اس کی ایک نایاب مثال ہے رانچی کی ہی رہنے والی رینو وشوکرما کی جو بچہ ہونے کے 20 دن بعد ہی پھر آٹو چلانے لگیں۔

      رینو کی گود میں ایک ماہ کی بچی ہے۔  رینو روز اپنی ایک ماہ کی بیٹی کو اپنے ساتھ لے کر چلتی ہیں۔ رینو کے لئے کام اور بچی دونوں کو ایک ساتھ دیکھنا آسان نہیں ہوتا۔ وہ كبھی کبھی ایک سواری کی جگہ پر اپنی ماں کو بٹھا لیتی ہیں تاکہ وہ پیچھے بیٹھ کر بچی کا پورا خیال رکھ سکیں۔

      رینو جب سے حاملہ تھیں تب سے ہی آٹو چلا رہی ہیں۔ رینو پنک آٹو سروس کی سکریٹری بھی ہیں۔

      وہیں رینو کی طرح ہی ایک اور خاتون ہیرادیوی بھی آٹو چلاتی ہیں۔ اس کام کے بارے میں جب ان سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اب مجھے اور میری جیسی دیگر خاتون ڈرائیوروں کو شوہر کے سامنے پیسے کے لئے ہاتھ نہیں بڑھانے پڑتے۔ ہم نہ صرف اپنا بلکہ اپنے گھر کا خرچ بھی آٹو چلا کر نکال لیتے ہیں۔

      ہیرادیوی کا کہنا ہے کہ کمائی کا آدھا حصہ لون میں جا رہا ہے، لیکن میں مطمئن ہوں۔
      First published: