حیکم سید ضیا الحسن گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج کے زیر اہتمام بھوپال کے حکیم آعظم خان ہال میں دو روزہ نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیاگیا۔یونانی سسٹم آف میڈیسین میں داؤں کے استعمال اور سیفٹی مانٹرنگ کے عنوان سے منعقدہ دو روزہ نیشنل کانفرنس میں ملک کی گیارہ ریاستوں کے ماہرین طب نے شرکت کی اور یونانی ادویہ کے استعمال اور اس کی سیفٹی مانٹرنگ پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ کانفرنس میں ماہرین طب نے یونانی ادویات کے استعمال اور اسی کے سائنسی پہلوؤں پر کام کرنے پر جہاں زور دیا۔ وہیں اس کانفرنس کو وقت کی ضرورت سے تعبیر کرتے ہوئے طب یونانی کے فروغ کے کے لئے ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی ایسی کانفرنس کے انقاد کا مطالبہ کیا ۔
حکیم سید ضیاالحسن گورنمنٹ یونانی میڈیکل کی پرنسپل پروفیسر محمودہ بیگم نے نیوز ایٹین اردو سے حاص بات چیت کرے ہوئے کہا کہ دو روزہ نیشنل کانفرنس کے انعاقد کا مقصد یونانی ادویات سے ہونے والے مضرف اثرات سے مریضوں کو بچایا جائے ۔ عام طور پر ہربل میڈیسین سے مضر اثرات کم ہوتا ہے لیکن اگر کچھ مضر اثرات مریض کو ہوبھی سکتے ہیں تو ماہرین کے مشوروں کی روشنی میں اسے بھی ختم کیا جائے ۔زمانہ قدیم میں بھی ہمارے اطبا کے ذریعہ دواؤں کے مضر اثرات سے بچانے کے لئے قدم اٹھایا جاتا تھا۔اب سائنسی انقلابات کی روشنی میں نئی تحقیق سے اس مضر اثرات کو اور ختم کرنا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو طبی فوائد پہنچایا جا سکے ۔
وہیں گاندھی میڈیکل کالج شعبہ فارماکولوجی کے صدر اورن سریستو کہتے ہیں کہ قدیم طریقے علاج کو نئی تحقیق کی روشنی میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ یونانی ادویات میں مرض کی تشخیص عام طور پر مریض کی نفسیات اور مزاج کو سامنے رکھ کر کی جاتی ہے اسے ابھی سائنسی نقطہ نظر سے کرنے کی ضرورت ہے اور جب ہم سائنسی پہلوؤں پر کام کرتے ہوئے یونانی ادویات کا استعمال کریں گے تو اس کی افادیت میں اور اضافہ ہو جائے گا۔
50کروڑ WhatsApp یوزرس کے فون نمبر لیک، فہرست میں کہیں آپ کا نام بھی تو نہیں، چیک کریںپوچھ گچھ کیلئے وسئی پولیس کے بلاوے سے الرٹ ہوا آفتاب، ثبوتوں کو تیزی سے مٹایا
وہیں دہلی وزارت صحت سے تشریف لانے والے ڈاکٹر مہتاب عالم نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دیکھے دوا ہے تو اس کے مضر اثرات ہونگے ۔اس طرح کی کانفرنس سے ہمیں مرض اور دواؤں کے بہتر استعمال اور نئے تحقیق کے بارے میں جاننے کا موقعہ ملتا ہے۔جبکہ جموں سے نیشنل کانفرنس میں شرکت کرنے آئی ڈاکٹر پارس وانی کہتی ہیں کہ جموں و کشمیر تو ہربل اسٹیٹ ہے اور ایسی کانفرنسوں سے نہ صرف ہم جموں و کشمیرمیں طب یونانی کا فروغ ہوگا بلکہ یہ کانفرنسیں ملک بھر میں طب یونانی کے مریضوں کی تشخیص اور دواؤں کے بہتر استعمال میں بنیاد کا کام کرینگی۔ہم تو یہی کہیں گے کہ ایسی کانفرنسوں کا انعقاد دیگر ریاستوں میں بھی کیا جائے تاکہ طب یونانی کے فروغ میں مزید کام کیا جا سکے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔