وہ ٹیچر تھے مغربی بنگال کے محکمہ ایجوکیشن دفتر کے ہیڈکوارٹر سالٹ لیک بکاش بھون میں مدرسہ کے دستاویزات جمع کرنے اٸے تھے لیکن ان کے ساتھ پیش آئے حادثے نے انہیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ مغربی بنگال مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے اساتذہ کو کولکاتا کے ایک گیسٹ ہاٶس میں قیام کے لٸے کمرہ نہیں دیا گیا۔ مدارس کے ہیڈ ماسٹر کے ایک گروپ کے ساتھ کولکاتا میں پیش اٸے اس حادثے نے سبھوں کو حیران کردیا ہے۔ ریاست کے مالدہ ضلع کے مختلف مدارس کے کم و بیش دس اساتذہ پر مشتمل ایک گروپ کولکاتا کے سالٹ لیک میں واقع ایجوکیشن دفتر میں اپنے سرکاری دستاویزات جمع کرنے کے لٸے اٸے تھے، چونکہ مالدہ کولکاتا سے کافی دور ہے اور ایک دن میں واپسی ممکن نہیں تھی۔ اس لٸے اساتذہ نے مالدہ سے ہی سالٹ لیک کے ایک گیسٹ ہاٶس میں تین کمروں کی بکنگ کرالی تھی۔ شہر پہنچنے پر یہ اساتذہ گیسٹ ہاٶس گٸے انہیں انکے کمرے کی چابیاں بھی دی گٸی لیکن تین گھنٹے کے بعد ہی تمام اساتذہ کو کمرہ خالی کرنے کو کہا گیا۔ اساتذہ حیران تھے کے انہیں کیوں کمرے سے باہر نکالا گیا ہے۔ پوچھنے پر بتایا گیا کہ ہم آپ لوگوں کو گیسٹ ہاٶس کی دوسری عمارت سی بلاک میں شفٹ کررہے ہیں۔ اساتذہ دوسرے بلاک میں چلے گٸے لیکن وہاں بھی انہیں گھنٹوں باہر بٹھا کر رکھا گیا۔ قابل غور ہے کہ گھنٹوں باہر بیٹھے اساتذہ کو یہاں بھی کمرہ دینے سے انکار کردیا گیا۔ اساتذہ واپس اسی گیسٹ ہاٶس میں پہنچے جہاں انہوں نے کرہ بک کرایا تھا اور ہراساں کٸے جانے کی وجہ پوچھی تو حیران کن بات سامنے اٸی۔ گیسٹ ہاٶس کی جانب سے کہا گیا کے اس پاس کے مقامی لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ اپ لوگ یہاں قیام کریں۔ أپ لوگوں کو مقامی لوگوں نے دیکھ لیا ہے اور وہ أپکے لمبے کرتے اور ڈارھی دیکھ کر پریشان ہیں اور یہاں اکر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ مقامی لوگوں نے گیسٹ ہاٶس کے اراکین کو ایسے لوگوں کو کمرہ نہ دیٸےجانے کی اپیل کی اور اب ہم مقامی لوگوں کے اعتراض کے باعث مجبور ہیں۔ مدرسہ ٹیچر حیران و پریشان تھے کہ انہیں انکے لباس پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گیسٹ ہاٶس کے اراکین کے مطابق گزشتہ ہفتے ریاست کے مرشداباد ضلع جو مالدہ سے کافی قریب ہے این اٸی اے کے ذریعہ مرشداباد سے چھ مشتبہ القاعدہ سے جڑے لوگوں کی گرفتاری کی خبر سے لوگ پریشان ہیں اور اسی بنیاد پر اعتراض جتایا جارہا ہے۔ مدرسہ اساتذہ نے اس تعلق سے بدھان نگر پولیس اسٹیشن میں گیسٹ ہاٶس کے خلاف شکایت درج کرواٸی ہے اور واپس اپنے گھر کو لوٹ چکے ہیں۔ اس حادثے کے بعد ممتا حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور مختلف تنظیموں نے حکومت سے کاررواٸی کی اپیل کی ہے۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔