اجین: ہوٹل کی 5ویں منزل پر لگی آگ، مہاکال کے درشن کرنے آئے عقیدت مند پھنسے، مچ گیا کہرام

ہوٹل کی 5ویں منزل پر لگی آگ

ہوٹل کی 5ویں منزل پر لگی آگ

اجین ضلع کے تھانہ دیواس گیٹ علاقے میں اس وقت ہلچل مچ گیا جب یہاں واقع ہوٹل چندرگپتا کی 5ویں منزل پر آگ لگ گئی۔ ریلوے اسٹیشن کے سامنے بنے اس ہوٹل میں 22 اپریل کی صبح 3 بجے اچانک آگ لگ گئی۔ جس وقت آگ لگی اس وقت ہوٹل میں تقریباً 70 سے 75 افراد موجود تھے۔ اس میں خواتین، بچے، بزرگ اور نوجوان شامل تھے۔ آگ لگنے کی وجہ سے یہ تمام مسافر ہوٹل کے اندر ہی پھنس گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ تقریباً دو گھنٹے کی کوشش کے بعد فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Ujjain, India
  • Share this:
    اجین: مدھیہ پردیش کے اجین ضلع کے تھانہ دیواس گیٹ علاقے میں اس وقت ہلچل مچ گیا جب یہاں واقع ہوٹل چندرگپتا کی 5ویں منزل پر آگ لگ گئی۔ ریلوے اسٹیشن کے سامنے بنے اس ہوٹل میں 22 اپریل کی صبح 3 بجے اچانک آگ لگ گئی۔ جس وقت آگ لگی اس وقت ہوٹل میں تقریباً 70 سے 75 افراد موجود تھے۔ اس میں خواتین، بچے، بزرگ اور نوجوان شامل تھے۔ آگ لگنے کی وجہ سے یہ تمام مسافر ہوٹل کے اندر ہی پھنس گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ تقریباً دو گھنٹے کی کوشش کے بعد فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا۔ دوسری جانب آس پاس کے لوگوں اور ہوٹل والوں نے بھی پڑوسی دھرم شالہ کی چھت سے چھلانگ لگا کر مسافروں کو بحفاظت باہر نکال لیا۔

    عید الفطر 2023: ہندوستان میں آج منائی جارہی ہے عید، جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز، صدر دروپدی مرمو اور پی ایم مودی نے دی مبارکباد

    روزہ افطاری کے لیے پھل لے جا رہے تھے جوان... جب دہشت گردوں نے ٹرک کو بنایا نشانہ، گاؤں والوں نے نہیں منائی عید

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ زیادہ تر مسافر بابا مہاکال کے درشن کے لیے لکھنؤ، گوالیار اور دیگر مقامات سے اجین پہنچے تھے۔ بہت سے مسافر درشن کے بعد گھر واپسی کی تیاری کر رہے تھے، جب کہ بہت سے لوگ رات میں ہی اُجین پہنچ گئے تھے۔ فی الحال تمام مسافر محفوظ ہیں۔ بتا دیں، ہوٹل کے اندر سیکورٹی کے انتظامات ناکافی تھے۔ یہاں آگ بجھانے کے آلات بند پائے گئے۔ ہوٹل سے باہر نکلنے کا راستہ بھی وہی تھا۔ بتایا گیا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ آگ نے خوفناک شکل اختیار کرنے تک نہ کوئی الیکٹریشن اور نہ ہی کوئی انتظامی افسر اور نہ ہی عوامی نمائندہ وہاں موجود تھا۔

    عینی شاہد نے یہ کہانی سنائی
    عینی شاہد رجت گہلوت نے بتایا کہ جب میں ہوٹل کے سامنے سے نکل رہا تھا تو دیکھا کہ آگ لگی ہوئی ہے۔ میں نے باہر کھڑے کئی مسافروں کو چیختے چلاتے اور پریشان ہوتے دیکھا۔ میں فوراً ہوٹل سے 50 میٹر دور دیواس گیٹ پولیس اسٹیشن گیا اور پولیس والوں کو بلایا۔ جس کے بعد تمام مسافروں کو بچانے کا کام شروع کر دیا گیا۔ گہلوت نے بتایا کہ ہوٹل کے اندر آگ بجھانے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا اور نہ ہی ہوٹل کے کسی کارکن نے ذمہ داروں کو فوری طور پر اطلاع دی تھی۔

    مچ گئی افرا تفری
    ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے مسافر بابا مہاکال کا درشن کرنے آئے تھے۔ یہ مسافر گوالیار، لکھنؤ سمیت کئی جگہوں سے آئے تھے۔ مسافروں نے بتایا کہ ہم کمرے کے اندر سو رہے تھے۔ لائٹ بار بار آن اور آف ہو رہی تھی۔ بچے پریشان تھے۔ اس کے بعد اچانک چیخنے کی آواز آئی۔ ہم کمرے سے باہر آئے تو دیکھا کہ آگ لگی ہوئی ہے۔ کسی طرح ہم ہوٹل سے باہر آئے۔ ہوٹل کے تمام کمروں میں دھواں تھا۔ اندر سانس لینا بھی مشکل ہو رہا تھا۔ عقیدت مندوں نے کہا کہ بابا مہاکال کی مہربانی سے سب محفوظ ہیں۔ ہوٹل کے اہلکاروں نے دروازے کھولے اور سب کو باہر آنے کو کہا۔ ہم نے سامان ہوٹل میں ہی چھوڑ دیا تھا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: