چندی گڑھ: چندی گڑھ کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں ہفتہ کی دیر رات 2:30 بجے خوب ہنگامہ ہوا۔ الزام ہے کہ گرلس ہاسٹل کی ایک لڑکی نے ہی دیگر 60 لڑکیوں کی نہاتے وقت کا ویڈیو بناکر نوجوان لڑکوں کو بھیج دیا۔ لڑکوں نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔
رپورٹس کے مطابق، گرلس ہاسٹل میں رہنے والی لڑکیوں کی کافی وقت سے نہاتے ہوئے ویڈیو بنایا جا رہا تھا۔ یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کا کہنا ہے کہ منیجمنٹ ان پر اس معاملے کو دبانے کا دباو بنا رہا ہے۔ اس حادثہ کے بعد ناراض طلبہ وطالبات نے دیر رات یونیورسٹی کیمپس میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
وائرل ویڈیو کی وجہ سے 8 لڑکیوں کے ذریعہ خودکشی کی کوشش کئے جانے کی بھی خبر ہے۔ انہیں الگ الگ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے ایک کی حالت انتہائی سنگین ہے۔ پنجاب خواتین کمیشن کی چیئرپرسن منیشا گلاٹی نے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ وہ پرائیویٹ یونیورسٹی جائیں گی۔ ان کے ساتھ ڈی سی اور ایس ایس پی بھی موجود ہوں گے۔
طلبہ وطالبات کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سنگین معاملے کی شکایت یونیورسٹی منیجمنٹ سے کی، لیکن اب تک کچھ بھی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جس لڑکی پر دیگر لڑکیوں کا ویڈیو بناکر وائرل کرنے کا الزام ہے، اسے ہاسٹل کے ایک کمرے میں بند کرکے رکھا گیا ہے۔
ہنگامہ اتنا بڑھ گیا کہ سیکورٹی گارڈس کو یونیورسٹی کے مین گیٹ کو بند کرنا پڑا۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی۔ مشتعل طلبہ نے پولیس کی گاڑیاں پلٹ دیں، جس کے سبب پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ جس لڑکے نے سوشل میڈیا پر لڑکیوں کے نہاتے ہوئے ویڈیو وائرل کیا ہے، وہ شملہ کا رہنے والا ہے۔ پرائیویٹ یونیورسٹی میں لڑکیوں کے باتھ روم کے اندر سے ویڈیو بناتے ہوئے ملزم لڑکی کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، جس کا ویڈیو یونیورسٹی کے ہی ایک طالب علم نے یوٹیوب پر پوسٹ کیا ہے۔ گزشتہ رات جب طالبات نے خود کشی کی کوشش کی تو انتظامیہ میں ہنگامہ مچ گیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔