ڈیجیٹل دور میں فیک نیوز کے خطروں سے آگاہ کرتے ہوئے ہندوستان کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے بدھ کو کہا ہے کہ ایسی خبریں مختلف طبقوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرسکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ فیک نیوز سے جمہوری اقدار کے لیے بھی خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔ وہ یہاں رام ناتھ گوئینکا ایوارڈ تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ ’میڈیا ٹرائل‘ (میڈیا میں بحث) کے مدعے پر انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ میڈیا نے ملزم کو عدالت کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی عوام کی نظروں میں مجرم کے طور پر پیش کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ادارہ چیلنج کا سامنا کررہا ہے اور صحافت کا اپنا ہی چیلنج ہے۔
چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا، ’موجودہ سماج میں فیک نیوز پریس کی آزادی اور غیرجانبداری کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ یہ صحافیوں کے ساتھ ساتھ یہ اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ رپورٹنگ کے عمل کے دوران کسی قسم کے تعصب یا پہلے سے ہی امکانات بتانے کو دور رکھیں… جعلی خبریں ایک ساتھ لاکھوں لوگوں کو گمراہ کر سکتی ہیں اور یہ جمہوریت کے ان بنیادی اصولوں کے منافی ہو گی جو ہمارے وجود کی بنیاد ہیں۔ ذمہ دار صحافت جمہوریت کو بہتر مستقبل کی جانب لے جانے والی انجن
جسٹس چندرچوڑ نے ذمہ دار صحافت کو انجن قرار دیا تو جمہوریت کو بہتر مستقبل کی جانب لے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ذمہ دار صحافت انجن کی طرح کام کرتی ہے جو جمہوریت کو بہتر کل کی جانب لے جاتی ہے۔ ڈیجیٹل دور میں پہلے سے کہیں اہم ہے صحیح صحافت، غیر جانبداری، ذمہ دار اور نڈر ہوکر صحافت کریں۔‘
ایمرجنسی کے دور کا ذکر کرتے ہوئے جب انڈین ایکسپریس اخبار نے ادارتی صفحہ کو خالی چھوڑ دیا تھا، چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ یہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ خاموشی کتنی طاقتور ہوسکتی ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔