بیجنگ: دو سال سے زیادہ وقت کے بعد چین نے کچھ ہندوستانی طلبا کو پڑھائی کے لئے واپس لوٹنے کی اجازت دی ہے اور اس کے لئے طلبا سے فارم میں ضروری جانکاری مانگی گئی ہے۔ چین کے ہندوستانی سفارت خانہ نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔ ہندوستانی سفارت خانہ نے کہا، ’25 مارچ کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ہندوستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کی میٹنگ کے بعد چینی فریق نے چین میں ہندوستانی طلبا کی واپسی کی سہولت پر غور کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور طلبا سے 8 مئی تک فارم بھر کر جانکاری فراہم کرنے کی گزارش کی ہے۔
ہندوستان چین پر میڈیکل کی پڑھائی کر رہے 23,000 سے زیادہ ہندوستانی طلبا کی واپسی کی اجازت دینے کے لئے دباو بنا رہا تھا۔ اسی کوشش میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گزشتہ ماہ اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کی نئی دہلی کے حالیہ سفر کے دوران اس موضوع کو اٹھایا تھا۔ ان طلبا میں بیشتر طلبا مختلف چینی کالج میں میڈیکل کی پڑھائی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔
عیدالفطر کے بعد طالبان کے خلاف شروع ہوگی جنگ! افغان کے سابق آرمی چیف نے للکارا
فروری میں طلبا کی ’واپسی‘ پر چین نے ہندوستان سے کیا تھا وعدہ
اس سے پہلے فروری میں بھی چین نے کووڈ-19 وبا کو لے کر اپنے سخت ویزا پابندیوں کے سبب ملک میں پھنسے 23,000 سے زیادہ ہندوستانی طلبا کی ’جلد واپسی‘ کے لئے کام کرنے کا ہندوستان سے وعدہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی چین نے ہندوستان کو یقین دہانیکرائی تھی کہ ہندوستانی طلبا سے کسی طرح کا بھید بھاو نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان کی پڑھائی پھر سے شروع کرانا کوئی سیاسی موضوع نہیں ہے۔
کورونا کو روکنے کے لئے چین نے لگائی سفری پابندی
دراصل، چینی شہر ووہان میں سال 2019 میں پھیلی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لگائی گئی سفری پابندیوں کے سبب چینی یونیورسٹی میں پڑھنے والے ہندوستان اور دیگر ممالک کے ہزاروں بین الاقوامی طلبا گزشتہ سال مارچ سے چین نہیں لوٹ پائے ہیں۔ چین میں پڑھ رہے ہزاروں غیر ملکی طلبا کی واپسی ایک متنازعہ موضوع بن گیا ہے کیونکہ بیجنگ نے اپنی کووڈ کی سخت پالیسی کے تحت، انہیں دوبارہ پڑھائی میں شامل ہونے کے لئے ویزا دینے سے انکار کر دیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔