پاکستان اور چین آگئے ہیں ساتھ، اگر جنگ ہوئی تو دونوں سے ہوگی : کانگریس لیڈر راہل گاندھی
پاکستان اور چین آگئے ہیں ساتھ، اگر جنگ ہوئی تو دونوں سے ہوگی : کانگریس لیڈر راہل گاندھی ۔ تصویر : پی ٹی آئی ۔ فائل فوٹو ۔
بھارت جوڑو یاترا کے دوران سابق فوجی افسران سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ چین اور پاکستان ساتھ آگئے ہیں، اگر کوئی بھی جنگ ہوتی ہے تو دونوں کے ساتھ ہوگی ۔ ہندوستان اس وقت کافی کمزور ہے، میں صرف آپ کا (فوج) احترام نہیں کرتا ہوں، بلکہ آپ سے پیار بھی کرتا ہوں۔ آپ ملک کی حفاظت کرتے ہیں ۔ یہ ملک آپ کے بغیر نہیں ہوسکتا ۔
نئی دہلی : کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ چین اور پاکستان ساتھ میں تیاری کررہے ہیں اور اگر جنگ ہوتی ہے تو یہ دونوں ممالک کے خلاف ہوگی ۔ راہل گاندھی نے یوٹیوب چینل کے ایک ویڈیو میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران سابق فوجی افسران سے بات چیت کے دوران کہا کہ چین اور پاکستان ساتھ آگئے ہیں، اگر کوئی بھی جنگ ہوتی ہے تو دونوں کے ساتھ ہوگی ۔ ہندوستان اس وقت کافی کمزور ہے، میں صرف آپ کا (فوج) احترام نہیں کرتا ہوں، بلکہ آپ سے پیار بھی کرتا ہوں۔ آپ ملک کی حفاظت کرتے ہیں ۔ یہ ملک آپ کے بغیر نہیں ہوسکتا ۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ پہلے ہمارے دو دشمن تھے چین اور پاکستان اور ہماری پالیسی انہیں الگ الگ کرنے کی تھی ۔ پہلے کہا جاتا تھا کہ ٹو فرنٹ وار نہیں ہونی چاہئے، پھر لوگ کہتے ہیں ڈھائی فرنٹ کی لڑائی چل رہی ہے ۔ وہ ہے پاکستان ، چین اور دہشت گردی ، آج یہ ایک مورچہ ہے جس میں چین اور پاکستان ایک ساتھ ہیں ۔ اگر جنگ ہوتی ہے تو یہ دونوں کے ساتھ ہوگی ۔ وہ نہ صرف فوجی طور سے بلکہ اقتصادی طور سے بھی مل کر کام کررہےہیں ۔
مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ 2014 کے بعد ہمارا معاشی نظام سست پڑ گیا ہے۔ ہمارے ملک میں بدامنی، لڑائی جھگڑا، انتشار اور نفرت پھیلی ہوئی ہے۔ ہماری ذہنیت اب بھی ڈھائی محاذوں کی ہے۔ مائنڈ سیٹ مشترکہ آپریشنز اور سائبر وار کی نہیں ہے۔ ہندوستان اب بہت کمزور ہے۔ چین اور پاکستان دونوں ہمارے لئے سرپرائز کی تیاری کر رہے ہیں، اس لئے میں دہراتا رہتا ہوں کہ حکومت خاموش نہیں رہ سکتی۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پر کیا ہوا حکومت کو ملک کے عوام کو بتانا چاہئے، ہمیں کیا قدم اٹھانا ہے، آج سے شروع کرنا ہے۔ دراصل ہمیں پانچ سال پہلے کام کرنا تھا، لیکن ہم نے نہیں کیا۔ اگر ہم تیزی سے کام نہیں کرتے ہیں ، تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔ اروناچل اور لداخ میں سرحد پر جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے میں بہت فکرمند ہوں ۔
خیال رہے کہ 13 دسمبر کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے راجیہ سبھا کو بتایا تھا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے دستوں نے اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر کے ینگتسے سیکٹر میں لائن آف ایکچول کنٹرول کو پار کرنے اور جوں کی توں صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کی، لیکن ہندوستانی فوجی کمانڈروں کی بروقت مداخلت کی وجہ سے اپنی جگہوں پر وہ واپس چلے گئے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔