اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چین کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، چوری چھپے برہمپتر وادی میں کررہا ہے پختہ تعمیرات

    چین کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، چوری چھپے برہمپتر وادی میں کررہا ہے پختہ تعمیرات

    چین کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، چوری چھپے برہمپتر وادی میں کررہا ہے پختہ تعمیرات

    توانائی کی منتقلی اور علاقائی طاقت کے لیے بڑھتی ہوئی مسابقت جنوبی ایشیا میں علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے بجائے مزید بڑھا سکتی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      چین برہمپتر وادی میں منصوبہ بند طریقے سے بڑی ڈیم اور ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ تعمیر کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے، لیکن ہر مرتبہ ان الزاموں کو اس نے جھٹلایا ہے۔ حال ہی میں چین کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوا ہے۔ اب چین برہمپتر وادی پر پوری طرح سے قبضہ کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔ چوری چھپے مضبوط تعمیرات کی جارہی ہیں۔ نیدرلینڈ کی تھنک ٹینک اداکارہ یوروپین فاونڈیشن، فاونڈیشن فار ساوتھ ایشین اسٹڈیز (ای ایف ایس ایے ایس) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے۔

      تھنک ٹینک کے مطابق، چین اور ہندوستان کے درمیان توانائی کی منتقلی اور علاقائی طاقت کے لیے بڑھتی ہوئی مسابقت جنوبی ایشیا میں علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے بجائے مزید بڑھا سکتی ہے۔ تھنک ٹینک نے کہا کہ چین کے لیے توانائی کی پیداوار کے طریقے کو تبدیل کرنا اس کے ترقیاتی ماڈل کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

      تھنک ٹینک کے مطابق، چین کی اسی توانائی کی منتقلی کی پالیسی (بجلی کی پیداوار کے لیے فوسل پر مبنی نظام کی بجائے قابل تجدید توانائی پر زور) نے برہمپترا ندی کے نظام میں چین اور ہندوستان کے درمیان تنازع کے امکانات کو بڑھا دیا ہے کیونکہ دونوں ممالک خطے میں سبز توانائی پیدا کرنے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ ای ایف ایس اے ایس کے مطابق، برہمپترا طاس میں چین کی قابل تجدید توانائی کی ترجیحات اس کے اسٹریٹجک، اقتصادی اور درمیانی مدت کے سیاسی مقاصد سے بھی جڑی ہوئی ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:


      یہ بھی پڑھیں:
      چشمدید گواہ دوست بولی، انجلی کی چیخوں پربھی نہیں روکی درندوں نے گاڑی، وہ چیختی رہی اور۔۔۔

      2060 تک کاربن غیرجانبداری چین کا ہدف
      حال ہی میں چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2060 تک کاربن غیرجانبداری کا ہدف رکھے گا اور توانائی کی اختراع میں سب سے آگے رہنا چاہتا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے اعلان کیا ہے کہ چین 2030 سے ​​پہلے اپنے اخراج کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ چین کے لیے ایک بہت ہی اہمیت کا حامل ہدف ہے، جس کے لیے قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے بہت زیادہ رقم درکار ہو سکتی ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: