چیف جسٹس آف انڈیا، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نےکالجیم نظام کاکیادفاع ،کہا کوئی نظام مکمل نہیں ہوتا
چیف جسٹس آف انڈیا، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ
چیف جسٹس نے وزیر قانون کرن رجیجو کی جانب سے سپریم کورٹ کے کالجیم نظام کے متعلق خدشات کا اظہار کرنے کے بعد یہ وضاحت پیش کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اختلاف رائے ہونے میں کیا حرج ہے؟
نئی دہلی: سنیچر کوملک کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے ججوں کی تقرری کے لیے ججوں پر مشتمل کالجیم نظام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی نظام مکمل نہیں ہوتالیکن یہ ہمارے پاس موجود بہترین نظام ہے۔ کالجیم نظام مرکزی حکومت اور عدلیہ کے درمیان تنازعہ کی ایک بڑی ہڈی رہا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کانکلیو 2023 میں خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اگر عدلیہ کو آزاد رہنا ہے تو اسے بیرونی اثرات سے بچانا ہوگا۔
جسٹس چندر چوڑ نے کہا، "ہر نظام مکمل نہیں ہوتا ہے لیکن یہ بہترین نظام ہے جسے ہم نے تیار کیا ہےلیکن اس کا مقصد عدلیہ کی آزادی کو محفوظ بنانا تھا جو کہ ایک بنیادی قدر ہے۔ اگر عدلیہ کو آزاد رکھنا ہے تو ہمیں عدلیہ کو بیرونی اثرات سے دور رکھنا ہو گا۔ چیف جسٹس نے وزیر قانون کرن رجیجو کی جانب سے سپریم کورٹ کے کالجیم نظام کے متعلق خدشات کا اظہار کرنے کے بعد یہ وضاحت پیش کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اختلاف رائے ہونے میں کیا حرج ہے؟ لیکن، مجھے ایک مضبوط آئینی موہرے کی روح میں مختلف تصورات سے نمٹنا ہے۔ میں ان مسائل میں وزیر قانون سے الجھنا نہیں چاہتا۔ہم مختلف خیالات رکھنے کے پابند ہیں۔رجیجو کالجیم نظام کے خلاف کافی آواز اٹھاتے رہے ہیں اور ایک بار اسے 'آئین سے مختلف ' قرار دے چکے ہیں۔
جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ ان پر حکومت کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں ہے کہ مقدمات کا فیصلہ کیسے کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں 23 سال سے جج ہوں لیکن کسی نے نہیں بتایا کہ اس معاملے کا فیصلہ کیسے کروں۔ یہاں حکومت کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدلیہ پر کوئی دباؤ نہیں۔
سپریم کورٹ نے حال ہی میں فیصلہ سنایا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری صدر ایک کمیٹی کے مشورے پر کریں گے جس میں وزیر اعظم، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس شامل ہوں گے۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔