کسان آندولن پر ٹویٹ کررہے بین الاقوامی سلیبریٹیز کو وزارت خارجہ نے دیا سخت جواب ، کہی یہ بات
Farmers protest: اس سلسلہ میں وزارت خارجہ نے کہا کہ اس طرح کے معاملات پر تبصرہ کرنے سے پہلے ہم اپیل کرتے ہیں کہ حقائق کا پتہ لگایا جائے اور معاملات کی مناسب سمجھ حاصل کی جائے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 03, 2021 03:32 PM IST

کسان دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ تقریبا ڈھائی ماہ سے آندولن کررہے ہیں ۔ (Pic- AP)
مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف کسان دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ تقریبا ڈھائی ماہ سے آندولن کررہے ہیں ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سرکار ان قوانین کو واپس لے ۔ کچھ اپوزیشن پارٹیاں بھی کسانوں کی حمایت میں اترچکی ہیں ۔ وہیں اب ان کے اس آندولن کی حمایت میں کچھ بین الاقوامی شخصیات بھی آگئی ہیں ۔ امریکی پاپ سنگر ریحانہ نے کسان آندولن کی حمایت میں ٹویٹ کرکے ان چیزوں کو مزید بڑھادیا ہے ۔ وہیں اب ہندوستانی وزارت خارجہ نے اس سلسلہ میں اپنا بیان جاری کیا ہے ۔
اس معاملہ میں وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے کہا کہ سنسنی خیز سوشل میڈیا ہیش ٹیگ اور کمنٹس سے لبھانے کا طریقہ ، خاص کر جب مشہور ہستیوں اور دیگر لوگوں کے ذریعہ کیا گیا ہو تو یہ نہ تو صحیح ہے اور نہ ہی ذمہ دارانہ ہے ۔ وزارت خارجہ کا یہ جواب اس وقت آیا ہے جب پاپ سنگر ریحانہ ، ماحولیات کیلئے کام کرنے والی سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی رشتہ دار مینا ہیرس نے کسان آندولن کو لے کر ٹویٹ کئے ہیں ۔
It's unfortunate to see vested interest groups trying to enforce their agenda on these protests, & derail them. This was egregiously witnessed on January 26: MEA on recent comments by foreign individuals and entities on the farmers’ protests pic.twitter.com/kBz6pRDplO
— ANI (@ANI) February 3, 2021
اس سلسلہ میں وزارت خارجہ نے کہا کہ اس طرح کے معاملات پر تبصرہ کرنے سے پہلے ہم اپیل کرتے ہیں کہ حقائق کا پتہ لگایا جائے اور معاملات کی مناسب سمجھ حاصل کی جائے ۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے مکمل اکثریت اور بحث کے بعد زراعت کے شعبہ سے متعلق اصلاحاتی قوانین پاس کئے ہیں ۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ان مفاد پرست گروپوں میں سے کچھ نے ہندوستان کے خلاف بین الاقومی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ ایسے باہری عناصر سے ترغیب پاکر دنیا کے کئی حصوں میں مہاتما گاندھی کے مجسموں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے ۔ یہ ہندوستان کیلئے اور ہر جگہ مہذب سماج کیلئے کافی پریشان کرنے والی بات ہے ۔