کنڈوم بنانے والی ملک کی 11 کمپنیوں پرآپس میں ملی بھگت کرکے گھوٹالہ کرنے کا الزام لگ رہا ہے۔ الزام ہے کہ ان کمپنیوں نے 2014-2010 کے درمیان کنڈوم گھوٹالہ کرکے حکومت کوچونا لگایا۔ دراصل اس دوران حکومت کی وزارت برائے صحت وخاندانی بہبود نےالگ الگ تنظیموں کومفت یا پھرسبسڈی والی قیمت پرتقسیم کےلئے بڑے پیمانے پرکنڈوم کی خرید کی تھی۔
کامپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی آئی آئی) کی جانچ میں ان سبھی کمپنیوں پرفرضی واڑہ کرکے حکومت سے زیادہ پیسے لینے کا الزام لگا ہے۔ ایک افسرنے بتایا کہ جانچ میں پتہ چلا ہےکہ ان 11 کمپنیوں نےآپس میں ملی بھگت کرکےبغیرکسی مقابلے کے بولی لگائی۔
جان بوجھ کربدعنوانی کرنے کا معاملہسی آئی آئی کےافسرنےکہا کہ یہ جان بوجھ کربولی میں بدعنوانی کرنےکا معاملہ ہے۔ افسر نےکہا کہ کمپنیوں نےملی بھگت کرکےاونچی بڈ دی تھی۔ زیادہ تربولیاں سب سےکم بولی کی رینج سے50 پیسے کےاندرتھی۔ انہوں نےکہا کہ اس حالت میں اکثرحکومت سب سے نچلی بڈ کےقریب آفردینے والی پیداوارکووجئی بڈ کا ملان کرنےکوکہتی ہے، جس سے انہیں ٹینڈرمیں آرڈرمل جاتا ہے۔
کمپنیوں پرلگے گا اتنا جرمانہ جن کمپنیوں پریہ الزام لگا ہےکہ ان میں دوسرکاری کمپنیاں بھی ہیں۔ اگریہ قصوروارپائے جاتےہیں توانہیں اپنے سالانہ منافع کا تین گنا یا پھراوسط ٹرن اوورکا 10 فیصد حصہ بطور جرمانہ دینا ہوگا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔