اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سروے کی مخالفت میں دارالعلوم دیوبند میں آج بڑی کانفرنس،250 سے زائد آپریٹرس لیں گے حصہ

    دارالعلوم دیوبند۔ (فائل تصویر)

    دارالعلوم دیوبند۔ (فائل تصویر)

    بتایا گیا ہے کہ میڈیا کو اندر جانے کی پابندی ہوگی، لیکن انہیں جانکاری دینے کے لئے میڈیا سیل بنایا جائے گا۔ جہاں سے انہیں کانفرنس سے جڑی جانکاریاں مل پائیں گی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Deoband | Lucknow | Hyderabad
    • Share this:
      ریاستی حکومت کی جانب سے غیر تسلیم شدہ مدرسوں کا سروے کرانے کی مخالفت میں 18 ستمبر کو دارالعلوم دیوبند میں یو پی کے مدرسوں کی کانفرنس ہوگی جس میں سرکاریس روے کو لے کر لائن آف ایکشن تیار کیا جائے گا۔ اس کے لئے مینجمنٹ کی جانب سے سبھی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

      ایک طرف جہاں مدرسہ آپریٹرس، سروے میں ٹیموں کا بھرپور تعاون ادا کررہے ہیں وہیں دارالعلوم کے فیصلے کا بھی بے صبری کے ساتھ انتظار کررہے ہیں۔ ریاستی حکومت کے حکم پر 10 ستمبر سے غیر تسلیم شدہ مدرسوں کا سروے جاری ہے۔ اس کو لے کر علما ریاستی حکومت کی نیت پر سوال کھڑا کرچکے ہیں۔

      سیدھے طور پر کہا جاچکا ہے کہ حکومت ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنا رہی ہے، جب کہ احتجاج کے طور پر 18 ستمبر کو اسلامی تعلیم کے اہم مرکز دارالعلوم میں یوپی کے مدارس کی کانفرنس بلائی گئی ہے۔ غور و خوض کے بعد سروے کے حوالے سے لائین آف ایکشن تیار کیا جائے گا۔ اس کانفرنس میں دارالعلوم سے وابستہ 250 سے زائد مدارس کے آپریٹرز شرکت کریں گے۔ ریاست کے تمام مدارس چلانے والوں کی نظریں کانفرنس اور پھر دارالعلوم کے موقف پر ٹکی ہوئی ہیں۔

      اُدھر درالعلوم میں ہونے والی کانفرنس کو لے کر تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ کانفرنس کا انعقاد مشہو رمسجد رشیدیہ کے اندر ہوگا۔ ہفتہ کی شام سے ہی اہم علما دیو بند پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:
      نظام دکن میر عثمان علی خان کی جانب سے ہندوستانی حکومت کو 5,000 کلو سونا کاعطیہ

      یہ بھی پڑھیں:
      تعلیم حاصل کرنے والا زندگی کی دوڑ میں کبھی نہیں ہوسکتا ناکام

      میڈیا کو کانفرنس سے رکھا جائے گا دور
      سرکاری سروے کی مخالفت میں ہونے والے یوپی کے مدرسوں کی کانفرنس سے میڈیا کو دور رکھا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ میڈیا کو اندر جانے کی پابندی ہوگی، لیکن انہیں جانکاری دینے کے لئے میڈیا سیل بنایا جائے گا۔ جہاں سے انہیں کانفرنس سے جڑی جانکاریاں مل پائیں گی۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: