اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کانگریس نے ووٹ بینک کی خاطراجودھيا تنازع کوحل نہیں کیا: پی ایم مودی

    پی ایم نریندرمودی نے کانگریس پراجودھيا رام جنم بھومی تنازع کو ووٹ بینک کی خاطربرسوں لٹكائے رکھنے کا الزام لگایا ہے۔

    پی ایم نریندرمودی نے کانگریس پراجودھيا رام جنم بھومی تنازع کو ووٹ بینک کی خاطربرسوں لٹكائے رکھنے کا الزام لگایا ہے۔

    پی ایم نریندرمودی نے کانگریس پراجودھيا رام جنم بھومی تنازع کو ووٹ بینک کی خاطربرسوں لٹكائے رکھنے کا الزام لگایا ہے۔

    • Share this:
      وزیراعظم نریندرمودی نے کانگریس اوراس کی پیشروحکومتوں پراجودھيا رام جنم بھومی تنازع کو ووٹ بینک کی خاطربرسوں لٹكائے رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اگر کانگریس چاہتی تواس تنازع کی وجہ سےمعاشرے میں درارنہیں پڑتی۔ وزیر اعظم بی جے پی کے سینئرلیڈرپی ایم مودی نے یہاں پلامو کے چيانكي ہوائی اڈہ میدان میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’کانگریس اوراس کی پیشروحکومتوں نے بھگوان رام کی جائے پیدائش اجودھيا تنازع کو برسوں تک لٹكائے رکھا۔ کانگریس چاہتی تواس تنازع کا حل ہوسکتاتھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔اس نے صرف اپنے ووٹ بینک کا خیال کیا‘‘۔پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کی انہی پالیسیوں کی وجہ سے معاشرے صرف دراریں پڑی ہیں۔انہوں نے کہا’’بی جے پی نے اس تنازع کے حل کا وعدہ کیا تھا، جسے مکمل کر کے دکھایا ہے۔ یہ ہم’ایک ہندوستان، بہترین ہندوستان‘ کے خواب كو پورا کرنے کے لئے کررہے ہیں۔ بی جے پی صرف عزم ہی نہیں کرتی بلکہ اسے ثابت بھی کرتی ہے‘‘۔

      وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے نئے جھارکھنڈ کی تعمیر کے لئے سماجی انصاف کے پانچ نکات -استحکام، گڈ گورننس، خوشحالی، احترام اور سیکورٹی پر کام کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ میں کرپشن ختم کرنے کے لئے دن رات کام کیا ہے اور شفاف ایڈمنسٹریشن دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ کے ہر سماج کے ہر فرد کو عزت سے جینے کا حق دلایا ہے۔ پی ایم مودی نے نے لاتیہار کے چندوا میں نکسلی حملہ میں شہید ہونے والے پولیس کے چار جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ کو نکسل ازم اور جرائم سے نجات دلانے کے لئے بے خوف ماحول تیار کرنے کی کوشش کی ہے۔

       



      جھارکھنڈ میں نکسل ازم کا مسئلہ اس لئے بھی بے قابو ہوا کیونکہ یہاں سیاسی عدم استحکام تھا۔ یہاں حکومتیں پچھلے دروازے سے بنتی اور بگاڑي جاتی تھیں کیونکہ ان کی بنیاد میں خود غرضی اور بدعنوانی ہوتی تھی۔وزیر اعظم نے مخالفین پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مفاد پرست لوگوں میں جھارکھنڈ کی خدمت کرنے کا جذبہ نہیں ہے۔ ان کےاتحاد کا واحد مقصد حصول ااقتدار اور جھارکھنڈ کے وسائل کا غلط استعمال ہے،اس لئے یہ ایک بار پھر آپ کو گمراہ کر کے آپ سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں عدم استحکام کا فائدہ ایسے لوگوں نےاٹھایا، جن کی دکان تشدد پر چلتی تھی۔یہ کاروبارو یہاں خوب پھلا پھولا، اس صورت حال کو بڑی حد تک تبدیل کرنے میں مرکز اور جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے کامیابی پائی ہے۔
      First published: