راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم، 'مودی سرنیم' کیس میں 2 سال بعد ایک اور بڑا جھٹکا

Youtube Video

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے چار سال پرانے ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم انھیں فوری طور پر ضمانت بھی مل گئی ۔ وہیں اب کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جمعہ کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی. کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جمعہ کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔ حکم کے مطابق، راہل گاندھی، جو کیرالہ کی وائناڈ پارلیمانی سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں، سورت کی ایک عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے پیش نظر لوک سبھا کی رکنیت کے لیے نااہل قرار پائے جاتے ہیں۔

    کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے چار سال پرانے ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم انھیں فوری طور پر ضمانت بھی مل گئی۔ عدالت نے راہل گاندھی کو سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنے کے لیے 30 دن کا وقت بھی دیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں راہل گاندھی کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد سے ہی راہل گاندھی پر لوک سبھا کی رکنیت سے نااہلی کا خطرہ منڈرا رہا تھا۔

    ' 'مودی سرنیم' ' معاملے میں سزا ملنے پر راہل گاندھی کو آئی باپو کی یاد، کہی یہ بڑی بات

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق دو سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پانے والے شخص کو 'سزا کی تاریخ سے' نااہل قرار دیا جائے گا اور وہ سزا پوری ہونے کے بعد چھ سال تک عوامی نمائندہ بننے کے لیے نااہل ہو جائے گا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اپیل کورٹ راہل گاندھی کی سزا کو برقرار رکھتی ہے اور دو سال کی سزا کو معطل کرتی ہے تو وہ لوک سبھا کی رکنیت کے لیے نااہل نہیں ہوں گے۔

    غور طلب ہے کہ سال 2019 کا یہ معاملہ ’ 'مودی سرنیم' ‘ کے حوالے سے ان کے ایک تبصرے سے جڑا ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بیان دیا تھا کہ ’تمام چوروں کی کنیت مودی کیسے ہے؟ نیروو مودی، للت مودی، نریندر مودی‘۔



    للت مودی انڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیف ہیں جن پر ملک کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحیات پابندی لگائی گئی تھی۔ وہیں نیروو مودی ہیرے کے تاجر ہیں اور ملک سے فرار ہیں۔ راہل گاندھی کا موقف ہے کہ ان کا یہ بیان کرپشن کو اجاگر کرنا تھا نہ کہ کسی برادری کے خلاف۔ راہل گاندھی کے وکلا کی ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ سماعت کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اپنے بیان سے کسی برادری کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ معاملے کی سماعت کے دوران راہل گاندھی جمعرات کو سورت کی عدالت میں موجود تھے۔

    کئی خواتین سے رشتے، لڑکیوں کوKiss اور فحش ویڈیو، امرت پال سنگھ کا ایک اور کالا سچ۔۔۔

    اڈانی کے بعد اب جیک ڈورسی پر پھوٹا Hindenburg کا بم، بلاک انک پر لگائےالزام، 20فیصدگراشیئر

    واضح رہے کہ ان کے خلاف یہ کیس بی جے پی میں ہی شامل وکیل پرنیش مودی نے درج کرایا تھا جن کا یہ کہنا ہے کہ انھوں نے پوری مودی برادری کو اپنے بیان سے ٹھیس پہنچائی ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: