اپنا ضلع منتخب کریں۔

    دہلی میں کارپوریشن وارڈوں کی حدبندی ڈرافٹ پر تنازعہ، کیا دلت مسلم رائے دہندگان کا اثر محدود کرنے کی کوشش کی گئی

    ایم آئی ایم دہلی یونٹ کی جانب سے دہلی کارپوریشن وارڈ حدبندی ڈرافٹ پر اعتراض درج کرایا گیا ہے۔

    ایم آئی ایم دہلی یونٹ کی جانب سے دہلی کارپوریشن وارڈ حدبندی ڈرافٹ پر اعتراض درج کرایا گیا ہے۔

    ل انڈیا مجلاس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی جانب سے دہلی کارپوریشن وارڈ حدبندی ڈرافٹ پر اعتراض درج کرایا گیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کی جانب سے دہلی الیکشن آفیسر کو اس سلسلہ میں ایک خط بھی دیا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
    نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی جانب سے دہلی کارپوریشن وارڈ حدبندی ڈرافٹ پر اعتراض درج کرایا گیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کی جانب سے دہلی الیکشن آفیسر کو اس سلسلہ میں ایک خط بھی دیا گیا، جس میں کارپوریشن وارڈوں کی حدبندی میں اعتراض درج کراتے ہوئے مجلس کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ جو ڈرافٹ پیش کیا گیا، اس میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ دلت اور مسلم اکثریتی وارڈوں میں زیادہ ووٹروں کو رکھا گیا ہے۔

    حالانکہ پہلے سے یہ وارڈ ترقیاتی کاموں اور کارپوریشن سے ملنے والی سہولیات اور صاف صفائی کے اعتبار سے بدترین حالات کا شکار ہیں۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ ان کے لئے خصوصی تجاویز لائی جاتیں اور خصوصی انتظامات کئے جاتے، لیکن اس کے برخلاف ان وارڈ وں میں ووٹروں کی تعداد بڑھائی گئی، جس سے ان وارڈوں پر مزید بوجھ پڑے گا اور حالات مزید خراب ہوں گے۔

    دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کارپوریشن کے وارڈوں میں ووٹروں کا تناسب برابر ہونا چاہئے اور خاص طور پر 22 وارڈوں میں ووٹروں کی تعداد کم کی جانی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ سنگم وہار-اے 89899، ترلوک پوری 91991، سنگم وہار-بی 80720، سنگم وہار-سی 82013، دلشاد گارڈن 83935، دلشاد گارڈن 80132، ابو الفضل 76012، ذاکر نگر 76470، ہست سال 83484، سلطان پوری 81201، مبارک پور 80536، امن وہار 86546، سروپ نگر 81692، مکھرجی نگر 79914، سعادت پور 83347، نہال وہار 85571، روہنی (ایف) 81298، روہنی (ڈی) 80948، پیتم پورہ 80594، وزیر پور 87397، موہن گارڈن (مشرق) 80319، ننگلی سخراوتی 80162۔

    مجلس اتحاد المسلمین دہلی یونٹ کی جانب سے دہلی الیکشن آفیسر کو کارپورشین وارڈوں کی حد بندی سے متعلق ایک خط  دیا گیا ہے۔
    مجلس اتحاد المسلمین دہلی یونٹ کی جانب سے دہلی الیکشن آفیسر کو کارپورشین وارڈوں کی حد بندی سے متعلق ایک خط  دیا گیا ہے۔


    انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا تمام وارڈوں کی ووٹر نمبر لسٹ کو دیکھیں تو صاف نظر آتا ہے کہ دہلی ریاست کے میونسپل وارڈوں کومنمانی کرتے ہوئے تقسیم کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان وارڈوں کو مساوی نمائندگی اور مساوی ترقی کے مواقع نہیں ملیں گے۔ یہ تقسیم نہ تو دہلی کے کل ووٹروں کی اوسط پر مبنی ہے اور نہ ہی قانون ساز اسمبلی کی علاقائی حدود کی مساوی تقسیم پراس کی بنیاد ہے۔ ہمارا مشورہ ہے کہ دہلی کے ہر وارڈ کو ووٹروں کی مساوی تعداد میں تقسیم کیا جائے تاکہ ان کی ترقی اور نمائندگی برابر ہوسکے۔ تاکہ وارڈ کے منتخب نمائندوں کو مساوی اختیارات اور عوام کو مساوی فنڈز مل سکیں۔

    کلیم الحفیظ نے کہا کہ دوسری جانب گریٹر کیلاش وارڈ نمبر 173 میں 45174 ووٹر، پالم وارڈ 135 میں 54400ووٹر، دوارکا وارڈ نمبر 130 میں 45305 ووٹر، رنجیت نگر وارڈ 87 میں 54256 ووٹر، کوہاٹ انکلیو وارڈ 61، میں 63404 ووٹر ہی ہیں۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ منمانی کی حد یہ ہے کہ سیماپوری اسمبلی (ووٹر 236936) کو صرف تین وارڈ میں تقسیم کیا گیا جبکہ ترلوک پوری (241540) لکشمی نگر 241422) روہتاس نگر (240981) اوربابر پور (240313) کو چار وارڈ میں تقسیم کیا گیا۔ ہماری تجویز ہے کہ سیماپوری کو بھی چار وارڈ میں تقسیم کیا جائے۔ نیز سعادت پوروارڈ کا کوئی بھی حصہ موجودہ مجوزہ وارڈ میں شامل نہیں ہے، اس لئے نام بدل کر شری رام کالونی وارڈ رکھا جائے۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: