اپنا ضلع منتخب کریں۔

    15نومبر کو ہوگا ملک کے پہلے پرائیوٹ راکٹ وکرم کا لانچ، اسپیس کی دنیا میں نئے دور کا آغاز

    15نومبر کو ہوگا ملک کے پہلے پرائیوٹ راکٹ وکرم کا لانچ، اسپیس کی دنیا میں نئے دور کا آغاز (فائل تصویر)

    15نومبر کو ہوگا ملک کے پہلے پرائیوٹ راکٹ وکرم کا لانچ، اسپیس کی دنیا میں نئے دور کا آغاز (فائل تصویر)

    اس کرائیوجینک انجن میں خصوصی ایندھن استعمال کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایندھن کفایت شعاری کے ساتھ ساتھ ماحولیات کو بھی کم سے کم نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad, India
    • Share this:
      ملک کا پہلا پرائیوٹ راکٹ لانچ کے لیے تیار ہے۔ نجی طور سے تیار راکٹ وکرم ایس کو 15 نومبر کو لانچ کیا جائے گا۔ حیدرآباد میں واقع اسپیس اسٹارٹ اپ اسکائی روٹ ایئرواسپیس نے یہ اعلان کیا ہے۔ ہندوستانی اسپیس پروگرام کے بانی اور مشہور سائنسداں وکرم سارا بھائی کا خراج پیش کرنے کے لیے اسے ’وکرم‘ نام دیا گیا ہے۔ اسکائی روٹ ایئرواسپیس کے اس پہلے مشن کو ’پرارمبھ‘ نام دیا گیا ہے۔

      تین پیلوڈ لے جائے گا ’وکرم‘ راکٹ
      ملک کا پہلا نجی راکٹ اپنے ساتھ تین پیلوڈ لے جائے گا۔ ان میں دو ہنوستانی اور ایک غیر ملکی گاہک کا پیلوڈ ہوگا۔ اسے اسرو کے شری ہری کوٹہ میں واقع لانچ پیڈ سے لانچ کیا جائے گا۔ اسکائی اسپیس ایئرواسپیس نے جمعہ کو کہا، دل کی دھڑکنیں تیز ہوگئی ہیں۔ سبھی کی نظریں آسمان میں ٹکی ہوئی ہے۔ زمین آواز سن رہی ہے۔ سبھی کچھ 15 نومبر کے لانچنگ کے لیے ہے۔ اسکائی روٹ ایرواسپیس کے سی ای او اور کوفاونڈر پون کمار چاندنا نے کہا کہ یہ لانچنگ صبح قریب ساڑھے 11 بجے ہوگی۔

      پرائیوٹ راکٹ لانچ کرنے والی پہلی کمپنی بنے گی اسکائی روٹ
      چنئی میں واقع ایرواسپیس اسٹارٹ اپ اسپیس کڈس ہندوستان، امریکہ، سنگاپور اور انڈونیشیا کے طلبہ کی جانب سے تیار 2.5 کلوگرام کا پیلو ’فن سیٹ‘ کو خلا میں بھیجے گا۔ اس مہم کے ساتھ ہی اسکائی روٹ ہندوستان میں پہلی پرائیوٹ اسپیس کمپنی بن جائے گی۔ یہ اسپیس سیکٹر میں نئے دور کی شروعات ہوگی۔ 2020 میں پرائیوٹ سیکٹر کے لیے اسے کھولا گیا تھا۔

      یہ بھی پڑھیں:
      ججز کے خلاف تبصرے کرنا وکلاء کو پڑا مہنگا، سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا جاری کیا نوٹس

      یہ بھی پڑھیں:
      چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ نے کیا خبردار، کہا-ہراسانی کا ہتھیار نہ بننے پائے قانون

      ماہرین کے مطابق اس لانچ کے بعد ہندوستان میں راکٹ لانچنگ کچھ حد تک سستی ہوسکتی ہے۔ دراصل،اس پرائیویٹ راکٹ میں کریوجینک انجن استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کرائیوجینک انجن میں خصوصی ایندھن استعمال کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایندھن کفایت شعاری کے ساتھ ساتھ ماحولیات کو بھی کم سے کم نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: