اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مساج سینٹرکے نام پرتہہ خانے میں چل رہا تھا سیکس ریکٹ ۔ ایسے ہواانکشاف: دیکھیں ویڈیو

    مساج سینٹرکے نام پرتہہ خانے میں چل رہا تھا سیکس ریکٹ۔(تصویر:نیو18ہندی)۔

    مساج سینٹرکے نام پرتہہ خانے میں چل رہا تھا سیکس ریکٹ۔(تصویر:نیو18ہندی)۔

    تہہ خانے میں جانے کے بعد وہاں پر 3 کسٹمر بھی ملے۔ ان سبھی کے ساتھ 4 لڑکیاں قابل اعتراض حالت میں ملیں۔پولیس نے تینوں کسٹمرس اور چاروں لڑکیوں سمیت اسپا کے مینیر کو حراست میں لیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Share this:
      دہلی خاتون کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے ان دنوں دہلی میں اسپا سینٹر(مساج سینٹر) کے نام پر چل رہے سیکس ریکٹ کے خلاف مہم چھیڑ رکھی ہے۔ اب سواتی نے کرائم برانچ کے ساتھ مل کر براڑی میں واقع ایک اسپاسینٹر پر چھاپہ مارا تو منظر چونکانے والاتھا۔ 18 پلس بیوٹی ٹیمپل کے نام سے چل رہے اس اسپا میں انڈر گراؤنڈ چھوٹے۔چھوٹے کمرے بنے تھے۔ تہہ خانے کا دروازہ بٹن دبانے سے کھلتا تھا۔ اندر قابل اعتراض حالت میں کئی گاہک اورلڑکیاں ملیں۔ اس دوران لوگوں نے بتایا کہ وہ کسٹمر ہیں اور وہاں پر سیکس ریکٹ چل رہا ہے۔
      बुराड़ी के स्पा की कम्प्लेंट मिली! हाई फाई सिस्टम से सेक्स रैकेट चलाते हैं। वेबसाइट पर लड़की की फ़ोटो, रेट डालते हैं।

      کرائم برانچ نے دیا ساتھ
      براڑی کے اس اسپا سینٹر کے بارے میں پتہ چلنے کے بعد سواتی مالیوال نے دہلی پولیس کے کرائم برانچ سے رابطہ کیا تھا۔ اس کے بعد ڈی سی ڈبلیو کی ٹیم اور پولیس کے ساتھ وہ لوگ اسپا سینٹر پہنچے، یہاں پر پولیس کا ایک افسر اور سی ڈبلیو کا اسٹاف کسٹمر بن کر اسپا میں گھسا۔ جب بات پختہ ہو گئی تو ٹیم نے اسپا سینٹر پر چھاپہ مارا۔ ویب سائٹ پر لڑکیوں کے فوٹو اور اسپا میں مینیو کارڈ چھاپے کے دوران پتہ چلا کہ اسپا سینٹرچلانے والوں نے اپنی ویب سائٹ بنا رکھی ہے۔ ویب سائٹ پر لڑکیوں کی تصویروں کے علاوہ ان کے ساتھ وقت گزارنے کی قیمت بھی دے رکھی ہے اور کفی فحش باتیں بھی وہاں پرلکھی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اسپا سینٹر میں آنے والے ہر کسٹمر کو ایک مینیو کارڈ دیا جاتا ہے اور اس میں دئے فئے آپشن کو چننے کے بعد اسی حساب سے روپئے دینے ہوتے ہیں۔ ریٹ کارڈ پر ملنے والی سروس کے بارے میں تفصیلی طور پر بھی بتایا گیا ہے۔

      سکیورٹی کا پورا دھیان، بٹن سے کھلتے ہیں بھاری دروازے
      اسپا سینٹر میں کیا چل رہا ہے۔ اس کی کسی کو بھنک نہ لگے اس کیلئے یہاں پر تہہ خانے بنائے گئے ہیں۔ ان تہہ خانوں میں چھوٹے۔چھوٹے کمرے بھی ہیں۔ تہہ خانے کا بھاری دروازہ بٹن دبانے سے کھلتا ہے۔ سواتی نے بتایا کہ اس اسپا کو ایک گھر سے ہی چلایا جارہا تھا۔ اس سلسلے میں دہلی خاتون کمیشن کو ایک شکایت ملی تھی جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی۔

      تین کسٹمرس کے ساتھ تھیں 4 لڑکیاں
      تہہ خانے میں جانے کے بعد وہاں پر تین کسٹمر بھی ملے۔ ان سبھی کے ساتھ چار لڑکیاں قابل اعتراض حالت میں ملیں۔ اس دوران وہاں سے بڑی تعداد میں کندوم اور دیگر قابل اعتراض اشیا بھی برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس نے تینوں کسٹمرس اور چاروں لڑکیوں سمیت اسپا کے مینیجر کو حراست میں لیا ہے۔
      First published: