خلیج بنگال میں تیزی سے بڑھ رہا ہے طوفان ’موچا‘، تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

خلیج بنگال میں تیزی سے بڑھ رہا ہے طوفان ’موچا‘، تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان۔علامتی تصویر

خلیج بنگال میں تیزی سے بڑھ رہا ہے طوفان ’موچا‘، تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان۔علامتی تصویر

محکمہ موسمیات نے کہا کہ جو لوگ خلیج بنگال کے جنوب مشرق میں ہیں انہیں 7 مئی سے پہلے محفوظ مقامات پر واپس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi | West Bengal
  • Share this:
    جنوب-مشرقی خلیج بنگال پر کم دباو کا علاقہ پیدا ہونے سے آج 7 مئی کو طوفان کا اندیشہ پیدا ہورہا ہے۔ یہ سال کا پہلا طوفان ہوگا۔ محکمہ موسمیات نے اس ممکنہ طوفان کو ’طوفان موچا‘ نام دیا ہے۔ موچا بنگال کے ساتھ ساتھ پورے شمالی ہندوستان کے موسم کو متاثر کرے گا اور 9 اور 12 مئی کے درمیان تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    آئی ایم ڈی گلوبل فورکاسٹ سسٹم (جی ایف ایس) ماڈل نے کہا ہے کہ موچا 12 مئی تک شمال، شمال مشرق اور مشرقی وسطی خلیج بنگال کی طرف بڑھے گا۔ مئی 2020 میں سوپر سائیکلون امپھان نے کولکتہ سمیت تقریباً پورے جنوبی بنگال کو تباہ کردیا۔

    محکمہ موسمیات نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا دیا مشورہ

    ماہی گیروں کو محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ جنوب مشرقی خلیج بنگال میں اتوار سے تیز ہوا کی رفتار 40-50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جائے گی۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ جو لوگ خلیج بنگال کے جنوب مشرق میں ہیں انہیں 7 مئی سے پہلے محفوظ مقامات پر واپس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ وسطی خلیج بنگال کے لوگوں کو 9 مئی سے پہلے واپس آنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس نے یہ بھی تجویز کیا کہ 8 سے 12 مئی تک انڈمان اور نکوبار جزائر کے قریب سیاحت، سمندری سرگرمیوں اور جہاز رانی کو باقاعدہ بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جموں۔کشمیر میں دہشت گردوں پر بڑے حملے کی تیاری، ڈرون سے لی جا رہی ہے جنگل کی تلاشی

    یہ بھی پڑھیں:

    پہلوانوں کی مہاپنچایت آج، دہلی سرحد پر لگائے ناکے، حکومت سے آمنے سامنے کی جنگ کے موڈ میں کھاپ

    سائیکلوں بننے کے لیے حالات سازگار

    خلیج بنگال میں طوفان کی تشکیل کے لیے حالات سازگار بتائے گئے ہیں۔ خلیج بنگال کے اوپر ایک طوفان کی حرارت کی گنجائش 100 کلوجولز(کے جے/سینٹی میٹر) فی مربع سینٹی میٹر ہے۔ کلوجول توانائی کی پیمائش کی اکائی ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: