دیوبند: عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے فرانس میں نبی کریم محمد صاحب کی شان میں گستاخی پر شدید برہمی کا اظہارکیا اور فرانسیسی صدر کے ملزم کارٹونسٹ کی حمایت کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی نےکہا کہ یہ آزادی رائے نہیں ہے، بلکہ اسلام سے دشمنی کی علامت ہے۔ لہٰذا او آئی سی کو اس ضمن میں ٹھوس کارروائی کرنی چاہئے۔
ایک جاری بیان میں، مفتی ابوالقاسم نعمانی نےکہا کہ عالم اسلام کے قائدین اور مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کی گستاخی کے خلاف ٹھوس حکمت عملی اختیارکریں اور اس مسئلے کو بین الاقوامی فورمز میں اٹھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرب لیگ، او آئی سی اور دیگر مسلم ممالک فرانسیسی حکومت کے خلاف آواز اٹھائیں اور سفارتی اور تجارتی سطح پر اپنی سخت مخالفت درج کریں۔ نعمانی نے کہا کہ حرمت رسول کا تحفظ تمام مسلمانوں اور مسلمان ملکوں کا دینی فریضہ ہے اور ان ممالک کے حکمران خاص طور پر اللہ کی بارگاہ میں اس کے جوابدہ ہوں گے۔

دارالعلوم دیو بند اور جمیعۃ علماء ہند نے اس معاملے میں اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔
مفتی ابوالقاسم نے نعمانی کہا کہ ہما رے ملک میں اتحاد کی مثال ہے اور مذہبی رہنماؤں کا احترم یہاں کی تہذیب ہے۔ لہذا حکومت ہند کو بھی اس معاملے میں یہاں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھنا چاہئے وہیں اس معاملے کو لیکر جمیعۃ علماء ہند نے بھی اپنا احتجاج درج کرایا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا کارٹون شائع کرنے والے کارٹونسٹ کی حمایت میں فرانسیسی صدر کے بیان کے بعد عالم اسلام میں سخت غم اور غصّہ پایا جا رہا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی آمیز کلمات کے استعمال کے بعد فرانسیسی صدر کے خلاف ہندوستان میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، آج میرٹھ میں بھی جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے کلکٹریٹ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ڈی ایم کو پیش کئے گئے میمورنڈم کے ذریعہ فرانسیسی سفیر سے ناراضگی درج کرتے ہوئے فرانسیسی صدر سے معافی مانگنےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔