اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پارلیمنٹ مانسون اجلاس سے ٖپہلے آج کل جماعتی اجلاس،اپوزیشن۔کووڈ،مہنگائی پرحکومت کوگھیرے گی

    پہلے دن وزیر اعظم دونوں ایوانوں میں کابینہ کے نئے ساتھیوں کو تعاوف کرائیں گے۔ پارلیمنٹ کا یہ سیشن بھی کورونا کے پروٹوکول کے تحت چلے گا ۔ سیشن کے پہلے رسمی طور پر راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا کے اسپیکر نے بالترتیب سنیچر اوراتوار کو ایک کل جماعتی میٹنگیں بلائی ہیں ۔

    پہلے دن وزیر اعظم دونوں ایوانوں میں کابینہ کے نئے ساتھیوں کو تعاوف کرائیں گے۔ پارلیمنٹ کا یہ سیشن بھی کورونا کے پروٹوکول کے تحت چلے گا ۔ سیشن کے پہلے رسمی طور پر راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا کے اسپیکر نے بالترتیب سنیچر اوراتوار کو ایک کل جماعتی میٹنگیں بلائی ہیں ۔

    پہلے دن وزیر اعظم دونوں ایوانوں میں کابینہ کے نئے ساتھیوں کو تعاوف کرائیں گے۔ پارلیمنٹ کا یہ سیشن بھی کورونا کے پروٹوکول کے تحت چلے گا ۔ سیشن کے پہلے رسمی طور پر راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا کے اسپیکر نے بالترتیب سنیچر اوراتوار کو ایک کل جماعتی میٹنگیں بلائی ہیں ۔

    • Siasat
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی : پارلیمنٹ کے 19 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس سے قبل حکومت نے اتوار کو کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے بتایا کہ کل جماعتی اجلاس دن میں 11 بجے شروع ہوگا جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے ۔ اسی دوران اسپیکر لوک سبھا اوم برلا نے بھی اتوار کو شام 4 بجے فلور لیڈرس کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کا پیر 19 جولائی سے آغاز ہورہا ہے جو 13 اگست تک جاری رہے گا ۔ اس دوران 19 کام کے دن ہوں گے ۔ لوک سبھا ، راجیہ سبھا دونوں میں سیشن صبح 11 بجے شام 6 بجے تک جاری رہے گا ۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت مانسون اجلاس کے دوران 17 بلز متعارف کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کے مسئلہ پر حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔

      مانسون سیشن: اپوزیشن کووڈ ، مہنگائی ، تیل پرحکومت کو گھیرے گی

      پارلیمنٹ کا مانسون سیشن پیر سے شروع ہورہا ہے ، اپوزیشن نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران ملک بھر میں افراتفری اور بدعنوانی ، پٹرولیم مصنوعات اورضروری اشیاء کی مہنگائی، کسان تحریک ، کورونا کی ویکسین کی قلت ، اترپردیش کے مجوزہ آبادی کنٹرول قانون ، قومی سلامتی وغیرہ کے معاملات پر حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی بنائی ہے ، جبکہ حکومت نے 19 دن میں ٹھوس ایجنڈا تیار کر کے 23 بل منظور کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ .

      پارلیمنٹ آف انڈیا کی عمارت۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔
      پارلیمنٹ آف انڈیا کی عمارت۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔


      19 جولائی سے 13 اگست تک جاری رہنے والے اس سیشن میں 19 اجلاس ہوں گے ۔ وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ کی تنظیم نو کے بعد منعقد ہونے والا یہ اجلاس اس لحاظ سے خاص ہونے والا ہے کیونکہ اس مرتبہ مسٹرمودی کووڈ کے بعد نئی حکومت کا پیغام دینے کی کوشش کریں گے۔

      پہلے دن وزیر اعظم دونوں ایوانوں میں کابینہ کے نئے ساتھیوں کو تعاوف کرائیں گے۔ پارلیمنٹ کا یہ سیشن بھی کورونا کے پروٹوکول کے تحت چلے گا ۔ سیشن کے پہلے رسمی طور پر راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا کے اسپیکر نے بالترتیب ہفتہ اوراتوار کو ایک کل جماعتی میٹنگیں بلائی ہیں ۔ حکومت کی جانب سے بھی اتوار کے روز کل جماعتی میٹنگ بلائی گئی ہے ۔ ان میٹنگوں میں اپوزیشن لیڈر سے ایوان کو حسن طریقے سے چلانے میں تعاون کی اپیل کی جائے گی۔

      اس سیشن کے انعقاد سے قبل کورونا وبا کے سلسلے میں خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں ۔ لوک سبھا میں 411 اراکین پارلیمنٹ ٹیکے لگوا چکے ہیں ۔ 23 اراکین پارلیمنٹ مختلف وجوہات کی بنیاد پرویکسین نہیں لگوا پائے ہیں ۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے بیشتر افسران کو بھی ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ تاہم لوک سبھا سکریٹریٹ نے اس بار بھی آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کا انتظام کیا ہے۔ اس بار بھی میڈیا پاس بھی محدود تعداد میں جاری کئے گئے ہیں اور شائقین کو پارلیمنٹ دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔

      دونوں ایوانوں کے اراکین کووڈ پروٹوکول کے ساتھ ایوان میں اور ناظرین کو گیلری میں بیٹھایا جائے گا ۔ حکومت مانسون سیشن میں کل 23 بل منظورکرنے کی کوشش کرے گی ، جن میں سے تین آرڈیننس کی جگہ لیں گے جودیوالیہ اور دیوالیہ پن کا کوڈ (ترمیمی) بل 2021 ، اسینشیل ڈیفنس سروس بل 2021 اور قومی دارالحکومت کا علاقہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں ایئر کوالٹی مینجمنٹ بل 2021 ہیں۔ ان تینوں آرڈیننسوں کےعلاوہ مرکزی حکومت کی جانب سے جن بلوں کومنظور کرانا ہے ، ان بلوں میں ڈی این اے ٹیکنالوجی بل ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹکنالوجی ، کول بیئرنگ ایریا بل ، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس بل ، لمٹڈ لائیبلٹی پارٹنرشپ ، کنٹینمنٹ بل ، سنٹرل یونیورسٹی بل ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارسٹ مینجمنٹ بل سمیت بہت کئی بل شامل ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے کورونا کی دوسری لہر کے دوران پورے ملک میں پھیلی افراتفری اور بدعنوانی ، بے تحاشہ بڑھتی مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر توجہ دی جائے گی ۔ کسان تحریک ، زرعی قوانین میں تبدیلی اور اتر پردیش کے مجوزہ آبادی کنٹرول قانون کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کرنے کا ایک موقع نہیں گنوائے گی ۔
      Published by:Mirzaghani Baig
      First published: