دہلی تشدد پر آج لوک سبھا میں بحث ہوگی۔ذرائع کے مطابق دوپہر1بجے لوک سبھا میں بحث شروع ہوگی۔وزیرداخلہ امت شاہ بحث کے بعد جواب دینگے۔۔ خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے ہی اپوزیشن جماعتیں دہلی تشدد معاملے پر بحث مطالبہ کررہی تھیں۔جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کاروائی میں رخنہ پڑا اورکئی بار کاروائی ملتوی کرنی پڑی تھی۔ادھر کانگریس کے لوک سبھا ارکان حکمت عملی وضع کرنے کے لیے10:30بجے میٹنگ کرینگے۔
Congress' Adhir Ranjan Chowdhury and BJP's Meenakshi Lekhi to raise a discussion on the 'recent law and order situation in some parts of Delhi' in Lok Sabha today. pic.twitter.com/gFHpLC3RQZ
دہلی تشدد پر بحث کو لیکر کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری اور بی جے پی کی میناکشی لیکھی کو نوٹس دی ہے۔جبکہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے راجیہ سبھا میں 'دہلی کے تشدد اور اس سلسلہ میں کیے گئے اقداما ت پر رول 267 کے تحت بحث کرانے کی مانگ کی ہے۔ہم آپ کو بتادیں کہ گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں دہلی تشد د پر بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کرنے پر اسپیکر نے کانگریس کے سات ارکان کو معطل کردیاتھا۔ گذشتہ ہفتے حکومت نے ایوان میں کہا تھا کہ دہلی تشدد پر بحث سے اس کو کوئی اعتراض نہیں ہے بشرطیکہ وقفہ کی تکمیل کے بعد ہی بحث کی اجازت دی جائیگی۔ تاہم لوک سبھا اسپیکر ، اوم برلا نے ایوان کی کارروائی کے دوران کہا تھا کہ ہولی کے بعد دہلی تشدد پر ایوان میں بحث کی جائیگی ۔
Trinamool Congress gives notice in Rajya Sabha for immediate discussion under Rule 267 on ‘Delhi carnage and the healing process’. pic.twitter.com/NtC3a9B3o2
یادر ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں 24فروری کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں اب تک 53 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ مہلوکین میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اپوزیشن جماعتیں دہلی پولیس پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگا رہی ہے اور کانگریس نے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیاہےاسی لیے امکان ظاہرکیاجارہاہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دہلی تشدد پر گرماگرم بحث ہوگی ۔ واضح رہے کہ دہلی پولیس مرکزی وزارت داخلہ کے تحت خدمات انجام دیتی ہے۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔