نئی دہلی. آج دہلی میں ہونے والی ایس سی او کی اہم میٹنگ میں دہشت گردی پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کھل کر پاکستان کی انسداد دہشت گردی پالیسی پر سوالات اٹھائے۔ اگرچہ وزیر دفاع نے براہ راست پاکستان کا نام نہیں لیا لیکن اپنے خطاب سے واضح کیا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے اور اس کے حامیوں کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔ چونکہ اس میٹنگ کا بنیادی ایجنڈا اس تنظیم کے تحت علاقائی امن، سلامتی اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا اور جب دہشت گردی پر بات ہوتی ہے تو پاکستانی لیڈر کیسے اس میں شامل ہو سکتے ہیں اور ایسا ہی ہوا۔ جہاں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان کے تمام وزرائے دفاع نے اجلاس میں شرکت کی تاہم پاکستان کے وزیر دفاع غیر حاضر رہے۔ ان کی جگہ وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے دفاع ملک احمد خان نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شمولیت اختیار کی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ دہشت گردی کو اجتماعی طور پر ختم کرنے اور اس کے حامیوں پر جواب دہی طے کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کی بنیاد پر امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں یقین رکھتا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کو بھی اشارے میں یہ سمجھا دیا کہ اگر کوئی قوم دہشت گردوں کو پناہ دیتی ہے تو وہ نہ صرف دوسروں کے لیے بلکہ اپنے لیے بھی خطرہ پیدا کرتی ہے۔
بھاگا نہیں ہوں، جانچ میں تعاون کروں گا، FIR درج ہونے سے پہلے برج بھوشن شرن سنگھ کا بیانپونچھ حملے میں بڑا انکشاف، دہشت گردوں کو کس نے دی پناہ اور کہاں سے آئے ہتھیار؟ جانئےسب کچھپاکستان پر سادھا نشانہ
وزیر دفاع نے کہا کہ نوجوانوں کی بنیاد پرستی نہ صرف سکیورٹی کے نقطہ نظر سے تشویش کا باعث ہے بلکہ یہ معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ اگر ہم شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک مضبوط اور قابل اعتبار بین الاقوامی تنظیم بنانا چاہتے ہیں تو ہماری اولین ترجیح دہشت گردی سے موثر انداز میں نمٹنا ہے۔ یعنی دہشت گردی پر جتنی بھی باتیں راج ناتھ سنگھ نے اس میٹنگ میں کہی ان کا نشانہ دراصل براہ راست پاکستان پر ہی تھا۔ شاید پاکستان کے وزیر دفاع کو بھی احساس ہو گا کہ دہشت گردی کے حوالے سے ان کی کلاس ضرور لگے گی شاید اسی وجہ سے وزیر جی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
ہندوستان اور روس کے درمیان دو طرفہ بات چیت بھی ایس سی او کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد ہوئی تھی اور اس سے ٹھیک ایک دن پہلے یعنی 27 اپریل کو ہندوستان نے چین کو اپنی زبان میں خبردار کیا تھا۔ چین کے اسٹیٹ کونسلر اور قومی دفاع کے وزیر جنرل لی شانگفو سے ملاقات کے دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان کا موقف واضح کیا تھا۔ یہ ملاقات مشرقی لداخ میں کشیدگی اور گالوان واقعہ کے بعد ہو رہی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔