دہرہ دون: اتراکھنڈ اسمبلی انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کو لے کر جاری قواعد پر اب بریک لگ گیا ہے۔ پشکر سنگھ دھامی (Pushkar Singh Dhami) کو مقننہ پارٹی کا سربراہ منتخب کرلیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ان کے پھر سے وزیر اعلیٰ بننے پر مہر لگ گئی ہے۔ دہرہ دون میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں شامل ہونے پہنچے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور معاون آبزرور میناکشی لیکھی نے اس کا اعلان کیا ہے۔
اتراکھنڈ بی جے پی ریاستی دفتر میں آبزرور اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور کو آبزرور اور وزیر مملکت برائے خارجہ امور میناکشی لیکھی کی موجودگی میں ہوئی بی جے پی اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں پشکر سنگھ دھامی کو اتفاق رائے سے لیڈر منتخب کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔کانگریس کے سینئر لیڈر پرتاپ باجوا نے دیا راجیہ سبھا سے استعفیٰ، اسمبلی الیکشن میں ملی تھی جیتاس بات کا اعلان کرتے ہوئے پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ گزشتہ صرف چھ ماہ کی اپنی مدت کار میں دھامی نے عوام کے دلوں پر اپنی چھاپ چھوڑی، جس کا نتیجہ پارٹی کو جیت کے طور پر ملا۔ ویسے ’اتراکھنڈ پھر مانگے، مودی-دھامی کی حکومت‘ کے نعرے کے ساتھ اسمبلی انتخابات لڑنے والی بی جے پی کو جیت تک لے جانے والے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اپنی روایتی سیٹ کھٹیما سے ہار گئے۔ اس وجہ سے قیادت کو وزیر اعلیٰ کے نام پر ازسرنو غوروفکر کرنا پڑا، جس میں تقریباً 11 دن کا وقت لگ گیا۔
پشکر سنگھ دھامی نے کہی تھی یہ باتاپنے نام کے اعلان کے بعد پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں ریاست کی ترقی کے لئے کام کریں گے اور اتراکھنڈ کو ملک کا سب سے بہترین صوبہ بنائیں گے۔ واضح رہے کہ کھٹیما سے شکست کے بعد پشکر سنگھ دھامی وزیر اعلیٰ عہدے کی دوڑ میں سب سے آگے چل رہے تھے۔ وہیں چوبٹا کھال کے رکن اسمبلی ستپال مہاراج، سری نگر کے رکن اسمبلی دھن سنگھ راوت اور راجیہ سبھا رکن انل بلونی بھی اس عہدے کے دعویداروں میں شامل تھے۔ یہی نہیں، اتوار کو دہلی میں بی جے پی ہائی کمان کے علاوہ وزیر اعظم مودی نے بھی ریاست کے وزیراعلیٰ سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔