اپنا ضلع منتخب کریں۔

    دہلی اسمبلی انتخابات نتائج: صبح 8 بجے شروع ہوگی ووٹوں کی گنتی، کیجریوال نےکی یہ اپیل

    دہلی حکومت نےکہا- تبلیغی جماعت کے لوگوں کو گھر جانے کی اجازت

    دہلی حکومت نےکہا- تبلیغی جماعت کے لوگوں کو گھر جانے کی اجازت

    Delhi Election Result 2020 دہلی اسمبلی الیکشن 2020: نتائج آج اعلان کئےجائیں گے۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال (CM Arvind Kejriwal) نے اپنے کارکنان کو جیت کے جشن میں پٹاخے نہ چلانے کا مشورہ دیا ہے۔

    • Share this:
    نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج (Delhi Election Result 2020) آج اعلان کئےجائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی کےعمل میں سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی کی جائےگی۔ صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوجائےگی اور9 بجے سے سیٹوں کے رجحان آنے شروع ہوجائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی کے پیش نظر ووٹنگ مراکز پرسخت سیکورٹی کے انتظامات کئےگئے ہیں۔ دہلی میں کل 70 اسمبلی نشستیں ہیں۔ اس الیکشن میں کل 672 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، جن کی قسمت کافیصلہ آج ہوگا۔

    الیکشن میں اہم مقابلہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان دیکھا جارہا ہے۔ ووٹنگ کے بعد آئے سبھی ایگزٹ پول میں عام آدمی پارٹی (آپ) کے دوبارہ دہلی کے اقتدار پرقابض ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ زیادہ تر سروے ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ 70 نشستوں والے اسمبلی میں عام آدمی پارٹی 55 یا اس سے زیادہ سیٹیں جیت سکتی ہے۔ ایگزٹ پول دیکھ کر عام آدمی پارٹی کے کارکنان بھی کافی پرجوش نظر آرہے ہیں۔ اس درمیان وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے پیر کو اپیل کی ہے کہ کوئی بھی کارکن جیت کے جشن میں پٹاخے نہ جلائے۔

    دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج آج : کیا اروند کیجروال کرپائیں گے ہیٹ ٹرک
    دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج آج : کیا اروند کیجروال کرپائیں گے ہیٹ ٹرک


     62.59 فیصد ہوئی تھی ووٹنگ

    دہلی اسمبلی کے لئے ہفتہ کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ ووٹنگ کے بعد 593 مرد امیدواروں اور 79 خاتون امیدواروں کی سیاسی قسمت ای وی ایم میں قید ہوگئی۔ ووٹنگ کے تقریباً 24 گھنٹے کے بعد الیکشن کمیشن نے اتوار کو اعلان کیا کہ حتمی ووٹنگ فیصد 62.59 رہا، جو 2015 کےمقابلے میں 5 فیصد کم ہے۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے اس پرسوال اٹھایا گیا تھا کہ آخر الیکشن کمیشن کو ووٹنگ فیصد کا باضابطہ اعلان کرنے میں 24 گھنٹے کیوں لگ گئے۔ عام آدمی پارٹی کے الزامات پرالیکشن کمیشن نےکہا کہ اس نے اعدادوشمار کے جائزے کے مقرر کردہ ضابطے پرعمل کیا۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: