دہلی میں لیپ ٹاپ سیل کی فیکٹری میں لگی آگ، 30 سال کی لڑکی زندہ جلی، باتھ روم سے ملی لاش

 خاتون کی جلی ہوئی لاش تہہ خانے کے باتھ روم سے ملی۔ بعد ازاں پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر جی ٹی بی اسپتال شفٹ کردیا۔ دہلی کے دیال پور تھانے کے تحت چاند باغ میں ایک لیپ ٹاپ سیل فیکٹری میں آگ لگنے سے ایک خاتون زندہ جل گئی۔

خاتون کی جلی ہوئی لاش تہہ خانے کے باتھ روم سے ملی۔ بعد ازاں پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر جی ٹی بی اسپتال شفٹ کردیا۔ دہلی کے دیال پور تھانے کے تحت چاند باغ میں ایک لیپ ٹاپ سیل فیکٹری میں آگ لگنے سے ایک خاتون زندہ جل گئی۔

خاتون کی جلی ہوئی لاش تہہ خانے کے باتھ روم سے ملی۔ بعد ازاں پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر جی ٹی بی اسپتال شفٹ کردیا۔ دہلی کے دیال پور تھانے کے تحت چاند باغ میں ایک لیپ ٹاپ سیل فیکٹری میں آگ لگنے سے ایک خاتون زندہ جل گئی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    دہلی: دہلی کے دیال پور تھانے کے تحت چاند باغ میں ایک لیپ ٹاپ سیل فیکٹری میں آگ لگنے سے ایک خاتون زندہ جل گئی۔ فائر بریگیڈ نے تقریباً تین گھنٹے کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ فی الحال پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ خبر لکھے جانے تک آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

    شمال مشرقی دہلی پولیس کے مطابق، 6 مئی کی سہ پہر تقریباً 3 بجکر 15 منٹ پر دیال پور تھانہ علاقے میں ایک کال موصول ہوئی کہ چاند باغ میں واقع ای-9 عمارت کے تہہ خانے میں آگ لگی ہے۔ چاندباغ کا جو ایک لیپ ٹاپ سیل فیکٹری تھی۔ آگ پر قابو پانے میں فائر انجنوں کو تقریباً تین گھنٹے لگے۔

    ریسکیو ٹیم نے موقع سے خاتون کی جلی ہوئی لاش نکال لی۔ بعد میں اس خاتون کی شناخت مایا بیوی گووند رام 350، گوکل پوری، دہلی عمر 30 سال کے طور پر ہوئی۔ خاتون کی جلی ہوئی لاش تہہ خانے کے باتھ روم سے ملی۔ بعد ازاں پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر جی ٹی بی اسپتال شفٹ کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں : یوپی کے جالون میں بڑا سڑک حادثہ: باراتیوں سے بھری بس گڈھے میں گری، 5کی موت، 17 زخمی

     

     

    مزید پڑھیں : شہید والد کی لاش دیکھ کر پھوٹ۔پھوٹ کر روئی 10سالہ بچی اور بولی، پلیز پاپا واپس آجاؤ

    بتایا جا رہا ہے کہ خاتون مایا لیپ ٹاپ سیل فیکٹری میں مزدوری کرتی تھی۔ کرائم ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا گیا۔ پولیس نے 304 اے آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: