ئی دہلی. آج دوپہر دہلی اور آس پاس کے علاقوں (دہلی-این سی آر) میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ فی الحال کسی طرح کے نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ٹویٹر پر بہت سے لوگوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے شدید جھٹکے محسوس کیے ہیں۔ اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکوں سے لوگ خوفزدہ ہوگئے۔ اس کے ساتھ ہی رودر پور میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ ایس ایس پی آفس میں موجود پولیس اہلکار بھی دفتر سے باہر نکل آئے۔ ریاست کے رام نگر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس زلزلے کے جھٹکے دوپہر 2.29 منٹ پر محسوس کیے گئے۔
نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق نیپال میں آج دوپہر 2 بج کر 28 منٹ پر ریکٹر اسکیل پر 5.8 کی شدت کا زلزلہ آیا۔ اس زلزلے کا مرکز نیپال چین سرحد کے قریب بیچیا نامی جگہ پر تھا۔ جو نیپال کا مغربی صوبہ ہے۔ نیپال کے اس زلزلے کے جھٹکے یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں بھی محسوس کیے گئے۔ نیپال سے لے کر دہلی اور یوپی تک تقریباً ڈھائی بجے لوگوں نے کئی مقامات پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے۔ زلزلے کے یہ جھٹکے تقریباً 10-15 سیکنڈ تک جاری رہے۔ جس کی وجہ سے لوگ خوف و ہراس میں گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
کیا حال ہو گیا پاکستان کا! دیکھیں بغیر بجلی کیسے کٹ رہے ہیں پاکستانیوں کے دن اور راتسوشل میڈیا پر کئی صارفین نے دہلی۔این سی آر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جانے کے چند سیکنڈ بعد چھت کے پنکھے اور دیگر گھریلو اشیاء کے ہلتے ہوئے ویڈیو پوسٹ کیے۔ اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون اور پتھورا گڑھ سمیت دیگر اضلاع میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ تاہم ابھی تک کہیں سے جان و مال کے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل 5 جنوری کو افغانستان کے فیض آباد میں درمیانی شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ جس کے بعد دہلی اور این سی آر سمیت پاکستان اور ہندوستان کے کچھ حصوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ آج دہلی اور این سی آر میں زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی، حالانکہ یہ مختصر وقت کے لیے تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔