بڑی خبر: سنگھو بارڈر پر ہنگامہ، مظاہرین کی تلوار سے ایس ایچ او زخمی، پولیس نے داغے آنسو گیس کے گولے، لاٹھیاں چلائیں
Kisan Andolan at Singhu Border: کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ پر جمعہ کو ایک بار پھر سے ہنگامہ ہوگیا۔ خود کو مقامی بتانے والے لوگوں کا ایک گروپ وہاں پہنچا اور دھرنا ختم کرکے راستہ کھولنے کا مطالبہ کرنے لگے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jan 29, 2021 03:13 PM IST

بڑی خبر: سنگھو بارڈر پر ہنگامہ، مظاہرین کی تلوار سے ایس ایچ او زخمی
نئی دہلی: یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر مارچ کے دوران ہوئے تشدد کے باوجود زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے والے کسان سنگھو بارڈر پر ڈٹے ہیں۔ کسانون کے احتجاجی مقامات پر جمعہ کو ایک بار پھر سے ہنگامہ ہوگیا۔ خود کو مقامی باشندہ بتانے والے لوگوں کا ایک گروپ وہاں پہنچا اور دھرنا ختم کرکے راستہ کھولنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ یہ لوگ ’سنگھو بارڈر خالی کرو’ کے نعرے لگانے لگے۔ اس سے وہاں کے حالات اتنے بگڑ گئے کہ پولیس کو بے قابو بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے آنسو گیس تک کے گولے داغے۔ اطلاعات کے مابق، اس افراتفری کے درمیان مظاہرین کی تلوار سے علی پور کے ایس ایچ او پردیپ پالیوال زخمی ہوگئے۔
سنگھو سرحد پر پولیس نے مبینہ طور پر مقامی ہونے کا دعویٰ کرنے والوں اور کسانوں پر طاقت کا استعمال کیا۔ مقامی ہونے کا دعویٰ کرنے والے لوگ احتجاج کی جگہ خالی کرانے کے لئے احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران کسانوں سے ان کی جھڑپ ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مظاہرین کی طرف سے پہلے پتھر بازی شروع کردی گئی تھی۔ اس کے بعد پولیس کو بھی سختی کرنی پڑی۔
#WATCH: Scuffle breaks out at Singhu border where farmers are protesting against #FarmLaws.
Group of people claiming to be locals have been protesting at the site demanding that the area be vacated. pic.twitter.com/XWBu9RlwLP
— ANI (@ANI) January 29, 2021
بتایا جارہا ہے کہ سنگھو سرحد پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے کسانوں کو وہاں سے ہٹانے کے لئے بوانا اور نریلا سے مبینہ طور پر مقامی لوگ پہنچے تھے۔ انہوں نے کسانوں پر پتھر بازی کی اور گالیاں دیں۔ کچھ کسانوں کو لاٹھیاں بھی ماری گئیں۔ کافی وقت تک پولیس نے مبینہ مقامی لوگوں کو سمجھایا، لیکن جب حالات بے قابو ہونے لگے تو پولیس کو آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے اور لاٹھیاں بھی چلائیں۔