Gyanvapi Mosque: دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال ہوئے گرفتار، مسجد میں ملے مبینہ شیولنگ کو لے کر دیا تھا متنازعہ بیان
پروفیسر نے مبینہ شیولنگ پر کیا تھا متنازعہ ریمارک، کیے گئے گرفتار۔
Gyanvapi Mosque: مبینہ طور پر گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے شیولنگ نما ڈھانچے کو کئی مسلم تنظیموں نے فوارہ قرار دیا ہے۔ لکھنؤ کی مووند والی مسجد کے مولانا فضل منان کا کہنا ہے کہ مساجد میں حوض کی تعمیر کی بنیادی وجہ وضو کرنا تھا۔ ساتھ ہی ان کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے فوارے بھی لگائے گئے۔
Gyanvapi Mosque: دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال نے وارانسی کی گیانواپی مسجد میں مبینہ طور پر شیولنگ جیسا ڈھانچہ ملنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک متنازعہ پوسٹ کیا تھا۔ جس کے لیے اب دہلی پولیس نے انہیں جمعہ کی رات گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کے خلاف شمالی ضلع کے سائبر سیل میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
دہلی یونیورسٹی کے ہندو کالج کے پروفیسر رتن لال نے گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کی متنازعہ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ جس کی وجہ سے ہندو فریق کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مقصد سے کی گئی اس پوسٹ کا الزام لگاتے ہوئے ایک وکیل نے شمالی ضلع کے سائبر سیل میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس معاملے میں پروفیسر رتن لال کو جمعہ کی دیر رات گرفتار کیا گیا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ جب گیانواپی مسجد کے اس معاملہ نے زور پکڑا اور اس پر کارروائی کے لیے رپورٹ درج کرائی گئی تو پروفیسر نے اپنی پوسٹ بھی ڈیلیٹ کر دی تھی۔ پروفیسر رتن لال ہندو کالج کے شعبہ تاریخ میں پروفیسر ہیں۔
دوسری طرف، مبینہ طور پرریاست اتر پردیش کے وارانسی شہرکی گیانواپی مسجد میں پائے جانے والے شیولنگ نما ڈھانچے کو کئی مسلم تنظیموں نے فوارہ قرار دیا ہے۔ لکھنؤ کی مووند والی مسجد کے مولانا فضل منان کا کہنا ہے کہ مساجد میں حوض کی تعمیر کی بنیادی وجہ وضو کرنا تھا۔ ساتھ ہی ان کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے فوارے بھی لگائے گئے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔