منی پور کے کنگپوکپی ضلع میں جمعہ کو ایک ریلی کے دوران تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں کم سے کم پانچ مظاہرین اور سیکورٹی فورس کے کچھ جوان زخمی ہوگئے ہیں۔ معلومات کےمطابق، پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوٹے جس میں دو لوگ زخمی ہوگئے۔ دونوں زخمیوں کو کنگپوکپی کے ضلع اسپتال میں ابتدائی علاج کرایاگیا جس کے بعد آگے کے علاج کے لیے امپھال ریفر کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، کنگپوکپی شہر میں تھامس گراونڈ کے پاس جمعہ کی صبح قریب 11:30 بجے یہ تشدد ہوا۔ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی، لیکن جوابی کارروائی میں مظاہرین نےسیکورٹی فورس پر سنگباری شروع کردی۔
Manipur violence | Prohibitions under Sec 144 CrPC imposed in the whole of Kangpokpi District HQ under Kangpokpi & Champhai sub-divisions, Sapermeina and Motbung area under Saitu Gamphazoi sub-division and Saikul area under Saikul subdivision since March 9 until further orders. pic.twitter.com/mivXjXtdcV
منی پور کے کچھ حصوں میں 10 مارچ کو کوکی طلبہ تنظیم جی ایچ کیو (KSO-GHQ) کی جانب سے آدی وادی شہری تنظیموں اوراسٹیجوں کے ساتھ منعقدہ ایک اجتماعی امن ریلی، کنگپوکپی ضلع میں پرتشدد جھڑپ میں تبدیل ہوگئی کیونکہ امن ریلی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوگئی۔ کے ایس ا و-جی ایچ کیو نے 9 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن میں کنگپوکپی ضلع کے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کے ایس ا و-ایس ایچ کسی بھی قیمت پر مجوزہ امن ریلی کو انجام دے گا۔ کے ایس او -جی ایچ کیو نے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کو لاگو کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کو ’غلط‘ بتایا تھا۔
دراصل، 10 مارچ کو مجوزہ پرامن ریلی سے پہلے، سی آر پی سی کی دفعہ 144 کنگپوکپی اور چمپائی سب ڈویژن کے تحت پورے کنگپوکپی ضلع ہیڈکوارٹر، سیٹو گامفاجوئی سب ڈویژن کے تحت سوپرمینا اور موٹبنگ علاقوں اور سیکول سب ڈویژن کے تحت سیکول میں نافذ کر دی گئی ہے۔ علاقے میں 9 مارچ سے اگلے احکامات تک پابندیاں عائد کر دی گئیں تھیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔