Digital Rape:سیکٹر-37 کے ایک نجی اسکول میں سات اگست کو چار سال کی بچی سے نامعلوم لڑکے نے ڈیجیٹل ریپ کردیا۔ علاج کے دوران اہل خانہ کو جب اس کا پتہ چلا تو انہوں نے بدھ کو سیکٹر 39 میں مقدمہ درج کرایا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے بنیاد پر پولیس ملزم کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے۔ سیکٹر-39 کی ایک سوسائٹی کی رہائشی ماں نے پولیس کو دی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ چار سال کی بیٹی جب اسکول گئی تھی تو نامعلوم نوجوان نے ڈیجیٹل ریپ کردیا۔ گھر آکر بیٹی نے بتایا کہ پورے جسم میں کھجلی ہورہی ہے۔ اس پر انہوں نے پاوڈر لگادیا، لیکن کھجلی بند نہیں ہونے پر بچی کو نزدیک کے اسپتال میں لے گئے۔ ڈاکٹروں نے علاج کےد وران بچی سے بات کی تو اس نے اسکول میں غلط حرکت کی جانکاری دی۔ بدھ کو پولیس نے مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کردی ہے۔ اے سی پی رجنیش ورما نے بتایا کہ پولیس نے اسکول میں تعینات اسٹاف اور ٹیچرس سے اس بارے میں پوچھ تاچھ کی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کیے تو بچی اسکول کے اندر دوست کے ساتھ آتی جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ سات اگست کو وہ صرف ایک بار باتھ روم گئی۔ اس دوران گیٹ کے پاس ایک خاتون اسٹاف بھی موجود تھی۔ بچی قریب دو منٹ بعد ب اہر آگئی تھی۔ فوٹیج میں بچی معمول کے مطابق ہی دکھائی دے رہی ہے۔ ایسے میں پولیس سبھی پہلووں کی جانچ کررہی ہے۔
یہ ہوتا ہے ڈیجیٹل ریپ ڈیجیٹل ریپ دو الفاظوں کو جوڑ کر بنا ہے جو ڈیجیٹل اور ریپ ہے۔ انگلش کے ڈیجیٹ کا مطلب لفظ ہوتا ہے تو وہیں انگریزی کے ڈیجیٹ کا مطلب انگلی، انگوٹھا، پیر کی انگلی کو کہا جاتا ہے۔ اگر کوئی شکص خاتون کی بنا اجازت، اس کے پرائیوٹ پارٹس کو انگلیاں یا انگوٹھے سے چھیڑتا ہے تو یہ ڈیجیٹل ریپ کہلاتا ہے۔
اس کے لیے ملک میں قانون موجود ہے۔ اس جرم کو 2013 کے فوجداری قانون میں ترمیم کے ذریعے تعزیرات ہند میں شامل کیا گیا تھا۔ سال 2019 میں اسی طرح کے ایک کیس میں، ضلعی عدالت نے اکبر علی (65) کو گرینو میں تین سالہ بچی کے ساتھ ڈیجیٹل ریپ کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔