ڈاکٹر کفیل خان کو نہیں مل سکی ضمانت ، یو پی حکومت نے ابھی تک داخل نہیں کیا اپنا جواب
ڈاکٹر کفیل خان کی ضمانت عرضی پر الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک بار پھر سماعت نہیں ہو پائی ہے ۔ حکومت کی طرف سے اس معاملہ میں ابھی تک کوئی حتمی جواب داخل نہ کرنے پر ڈاکٹر کفیل خان کی عرضی پرسماعت ملتوی کردی گئی ہے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Aug 06, 2020 05:16 PM IST

ڈاکٹر کفیل خان کو نہیں مل سکی ضمانت ، یو پی حکومت نے ابھی تک داخل نہیں کیا اپنا جواب
الہ آباد : نیشنل سیکورٹی ایکٹ ( این ایس اے ) کے تحت متھرا جیل میں بند ڈاکٹر کفیل خان کی ضمانت عرضی پر الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک بار پھر سماعت نہیں ہو پائی ہے ۔ حکومت کی طرف سے اس معاملہ میں ابھی تک کوئی حتمی جواب داخل نہ کرنے پر ڈاکٹر کفیل خان کی عرضی پرسماعت ملتوی کردی گئی ہے ۔ اس معاملہ میں ریاستی حکومت نے اپنا جواب داخل کرنے کے لئےعدالت سے 19 اگست تک کا وقت مانگ لیا ہے ۔ اب اس معاملہ کی سماعت آئندہ 19 اگست کو ہوگی ۔ ڈاکٹر کفیل پر علی گڑھ میں شہریت تر میمی قانون کے خلاف عوامی جلسہ کرنے اور مجمع کو مشتعل کرنے کا الزام ہے ۔
ڈاکٹر کفیل خان کو گذشتہ 29 جنوری کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا تھا ۔ ریاستی پولیس ان کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر یو پی لائی تھی ۔ ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے کے تحت ایف آئی درج کی گئی ہے ۔ گرچہ ڈاکٹر کفیل کی ضمانت علی گڑھ کی ضلع عدالت نے منظور کر لی تھی ۔ تاہم متھرا جیل انتظامیہ نے ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ اس کے دو دن بعد ہی ریاستی حکومت نے ڈاکٹر کفیل خان پر نیشنل سیکورٹی ایکٹ لگا دیا تھا ۔

ڈاکٹر کفیل نے الہ آباد ہائی کورٹ میں این ایس لگائے جانے کے خلاف عرضی داخل کی ہے ۔
این ایس اے لگائے جانے کے خلاف ڈاکٹر کفیل نے پہلے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ لیکن سپریم کورٹ نے ڈاکٹر کفیل کو الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا ۔ اب ڈاکٹر کفیل نے الہ آباد ہائی کورٹ میں این ایس لگائے جانے کے خلاف عرضی داخل کی ہے ۔ ڈاکٹر کفیل خان کے وکیل نذر الاسلام جعفری کا کہنا ہے کہ عدالت نے دونوں فریقوں کو اپنا اپنا جواب داخل کرنے کے لئے 19 اگست تک کا وقت دیا ہے ۔ نذرالاسلام جعفری کا کہنا ہے کہ اس درمیان ہم کوعدالت کے سامنے اپنا جواب داخل کرنے کیلئے مزید وقت مل گیا ہے ۔